بلوچستان کےعلاقےدشت کے گوہرکان گاوں میں فوج کی ایک کاروائی میں جان بحق ہونے والے تینوں افراد کو بی ایل ایف نے اپنے تنظیمی سرمچار کے طور پر قبول کیا ہے اور شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ کےترجمان گہرام بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں شہید سرمچاروں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج علی الصبح بلوچستان کے علاقے دشت میں پاکستانی آرمی نے گوہرکان گاوں کو گھیرے میں لیکر سینکڑوں اہلکاروں کے ساتھ ایک آپریشن شروع کیا۔ گاوں میں موجود بی ایل ایف کے سرمچاروں نے عام آبادی کی دفاع میں قابض فوج پر حملہ کیا جس سے فوج اور سرمچاروں کے درمیان دو بدو جھڑپ شروع ہوئی، اس جھڑپ میں پاکستانی فوج کے کئی اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ بی ایل ایف کے تین سرمچار مادر وطن بلوچستان کی دفاع میں جام شہادت نوش کر گئے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سلیم جان ولد یوسف اورظریف جان ولد یوسف سات سالوں سے بی ایل ایف کے پلیٹ فارم سے بلوچ قومی آزادی کی جہد میں قابض کے خلاف برسرپیکار تھے جبکہ اٹھارہ سالہ سمیر جان ولد عیسیٰ بی ایل ایف میں نئی بھرتی شدہ تھے، آج انہوں نے دشمن سے آمنے سامنے لڑ کر شہادت پائی ۔ ہم شہدا کو خراج عقیدت اور سرخ سلام پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے بلوچستان کی آزادی کی جنگ میں اپنی قیمتی جان قربان کر کے تاریخ رقم کی ہے۔ شہدا کی قربانیوں کا بدلہ قابض ریاست سے بلوچشتان کی آزادی ہے۔ پاکستان کو ایک دن باور کرنا پڑیگا کہ وہ بلوچستان پر زبردستی قابض ہے اور انھیں ایک دن یہ قبضہ ختم کرنا پڑیگا۔