تربت میں فورسز پر حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی

440

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج تربت بازار میں قابض پاکستانی فوج کی ایک چیک پوسٹ کو بم سے نشانہ بنایا جب وہ چیک پوسٹ کے ہاہر جمع تھے، ترجمان کے مطابق دھماکہ سے چار اہلکار زخمی ہوئے.

ترجمان نے کہا کہ تربت شہر میں پاکستانی فوج اور خفیہ ادارے دیگر علاقوں سے لوگوں کو آباد کرکے ان سے مخبری سمیت بلوچ تحریک کیخلاف کام لینے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں.

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ مقامی سطح پر نئے نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دیکر بلوچ قومی تحریک کیخلاف رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، مزکورہ ڈیتھ اسکواڈ نوجوانوں کو لاپتہ کرنے سمیت بلوچ خواتین اور بچوں کو شہید کرنے کے جرم کا مرتکب ہوچکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی واضح کرتی ہے کہ یہ تمام ریاستی کارندے ہماری نظروں میں ہیں اور قومی تحریک اور بلوچ قوم کیخلاف متحرک دشمن کے ان آلہ کاروں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔

خیال رہے تربت حملے سے قبل بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ ہفتے سوراب میں پاکستانی فورسز کے گاڑی پر دستی بم حملے اور اس سے قبل ضلع بولان میں دو مختلف حملوں کی ذمہ داری بھی قبول کی تھی۔

بولان حملے میں مسلح افراد نے پاکستانی فورسز کے پوسٹ کو قبضے میں لیکر 11 اہلکاروں کو ہلاک کیا تھا۔ جبکہ بعدازاں علاقے میں پہنچنے والی فورسز کی گاڑی کو بھی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا جس میں کیپٹن سمیت چھ اہلکار زخمی ہوئے تھیں۔