بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے کہا ہے کہ مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کانکنوں کے قتل میں پاکستانی خفیہ ادارے ملوث ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔
بشیر زیب بلوچ کا کہنا ہے کہ میں بولان کے علاقے مچھ میں ہزارہ قبیلے کے بے گناہ افراد پر مذہبی انتہاء پسندوں کے حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ پاکستانی خفیہ ایجنسیاں اس بزدلانہ حملے میں براہ راست ملوث ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بولان تاریخی طور پر بلوچ مزاحمت کا قلعہ رہا ہے، جسے ختم کرنے کیلئے دشمن ریاست ہمیشہ مکروہ طریقوں سے کوشاں رہا ہے۔ آج کا المناک واقعہ دشمنوں کے انہی اقدامات کا تسلسل ہے۔
خیال رہے گذشتہ شب مچھ کے علاقے گیشتری میں نامعلوم مسلح افراد نے کان کنوں کو حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 11 افراد جانبحق ہوگئے۔ جانبحق ہونے والے کان کنوں کا تعلق شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے ہزارہ قبیلے سے ہے۔
Bolan has historically been the symbol of Baloch resistance, therefore the enemy state has always tried to counter this national resistance through their cunning tactics. Today’s tragic incident is a continuity of enemy’s same measures. https://t.co/yc5ZQVa1Bj
— Bashir Z Baluch (@BZ_Baluch) January 3, 2021
حملے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے تاہم واقعے میں مذہبی شدت پسند گروہ کے ملوث ہونے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
واقعے کے بعد سماجی رابطوں کے ویب سائٹس پر مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے غم اور غصے کا اظہار کررہے ہیں اور حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنا رہےہیں۔
دوسری جانب ہزارہ برادری کی جانب سے مچھ کے مقام پر لاشوں کے ہمراہ مرکزی شاہراہ پر دھرنا دیکر احتجاج کیا جارہا ہے اسی طرح دارالحکومت کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس کو بھی رکاوٹیں کھڑی کرکے شاہراہ کو ہرقسم کی آمد و رفت کیلئے بند کردیا گیا ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم دہشت گردوں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔