کریمہ بلوچ کی دیار غیر میں ناگہانی پراسرار شہادت ایک المیہ ہے – بشیر زیب بلوچ

305

بی ایس او آزاد کے سابق چیئرمین اور بلوچ لبریشن آرمی کے موجودہ سربراہ بشیر زیب بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک آزادی میں سیاسی کارکنان کی لازوال قربانیاں تاریخ میں امر رہیں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویئٹر پہ کینیڈا میں بی ایس او آزاد کے سابق چیئرپرسن کریمہ بلوچ کے شہادت پہ کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کریمہ بلوچ کی دیار غیر میں ناگہانی پراسرار شہادت ایک المیہ ہے، کریمہ بلوچ  ایک مضبوط شخصیت کی مالک تھی، وہ سخت ترین حالات میں بھی بی ایس او کے پلیٹ فارم پر اپنے موقف پر مضبوطی سے ڈٹی رہی۔

بشیر زیب بلوچ نے کہا کہ بلوچ قومی تحریک آزادی میں سیاسی کارکنان کی لازوال قربانیاں تاریخ میں امر رہیں گی۔

خیال رہے کہ کریمہ بلوچ نے دو ہزار چھ میں جب بشیر زیب بلوچ بی ایس او کے چیئرمین منتخب ہوئیں تو کریمہ بلوچ نے بی ایس او میں شمولیت اختیار اور بعد انھیں اعزازی طور بی ایس او آزاد کے مرکزی کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا۔

دو ہزار آٹھ کے کوئٹہ میں منعقدہ کونسل سیشن میں بشیر زیب بلوچ کے دوسری مرتبہ چیئرمین منتخب ہوئیں تو ان کے کابینہ میں  کریمہ بلوچ وائس چیئرمین کے عہدے کےلئے منتخب ہوئی۔

اس کے بعد دو ہزار چودہ میں زاہد بلوچ کے لاپتہ ہونے کے بعد کریمہ بلوچ بی ایس او آزاد کے مرکزی چیئرپرسن بھی منتخب ہوئے اور بعد میں بلوچستان میں حالات کی کشیدگی کے انہوں نے کینیڈا میں سیاسی پناہ لی جہاں چند روز قبل ان کی لاش برآمد ہوئی تھی ۔

کریمہ بلوچ کے قتل کے خلاف بلوچستان میں ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد بھرپور انداز میں آواز بلند کررہے ہیں ۔