نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پاکستان اسٹیل کے ہزاروں ملازمین کی برطرفی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے واحد فولاد ساز ادارے کو چلانے کے بجائے عمران حکومت اپنے وعدوں کے برعکس اپنے فنانسرز کو دینے کی تیاری کررہی ہے اور اس کیلئے ہزاروں ملازمین کو برطرف کیا گیا ہے۔
انہوں کہا کہ پاکستان اسٹیل کی پیداواری سرگرمیوں سے خام مال کی فراہمی سے بلوچستان کے بھی ہزاروں محنت کشوں کو روزگار ملتا تھا اور اس ادارے کی بحالی سے ملک میں کان کنی کے شعبے خاص طور پر بلوچستان کی کانوں سے خام لوہے کے کاروبار سے منسلک ہزاروں کارکنوں کو فائدہ ہوگا، حکومت تبدیلی کے نام پر ملک میں تباہی اور بے روزگاری پھیلا رہی ہے ، پاکستان اسٹیل کے اثاثہ جات اب بھی اتنے قیمتی ہیں جن سے نا صرف پاکستان اسٹیل کو چلایا جا سکتا ہے بلکہ اسے تیس لاکھ ٹن تک توسیع دے کر ملک پر فولاد کی درآمدی زرمبادلہ کے بوجھ میں کمی بھی کی جاسکتی ہے۔
ڈاکٹر مالک بلوچ نے مزید کہا کہ کورونا کی عالمی وباء اور ملک میں اسکی دوسری لہر کے دوران ہزاروں ملازمین کی برطرفی سندھ کورونا آرڈیننس کی کھلی خلاف ورزی اور ریاست کا انتہائی ظالمانہ اقدام ہے اور اسے فوری واپس لینا چاہیے
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے پاکستان اسٹیل ملازمین کی اپنے حقوق کیلئے جاری جدوجہد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے سندھ اور ملک بھر میں پارٹی رہنماؤں و کارکنان کو اس جدوجہد میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہوئے مرکزی لیبر سکریٹری سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کر لیا۔