بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ لشکری رئیسانی نے بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسرز کے اغواء کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت نے اپنے چہیتوں کے کہنے پر موجودہ انتظامیہ کو مستونگ کے عوام پر مسلط کیا ہے، پروفیسرز میں سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔
اپنے مذمتی بیان میں لشکری رئیسانی نے ہفتے کے روز کوئٹہ سے خضدار جانے والے بلوچستان یونیورسٹی کے پروفیسرز ، پروفیسر لیاقت سنی، پروفیسر شبیرشاہوانی اورپروفیسر نظام شاہوانی کے مستونگ سے اغواء کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ میں غیر منتخب افراد کا عمل دخل ہے اور ان غیر منتخب چہیتوں کے کہنے پرصوبائی حکومت نے موجودہ انتظامی سربراہاں کو مستونگ کے عوام پر مسلط کیا ہے، غیر منتخب افراد کی سفارش پر انتظامی سربراہ کو عوام پر مسلط کرنے والی حکومت موجودہ واقعہ کی ذمہ دار ہے۔
نوابزادہ لشکری رئیسانی نے پر وفیسر شبیر شاہوانی اور پروفیسر نظام شاہوانی کے منظر عام پر آنے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر لیاقت سنی کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسرز میں سے کسی کو کوئی نقصان پہنچا تو ذمہ دار حکومت ہوگا۔