فورسز کا کراچی سے بلوچ لبریشن آرمی اور ٹی ٹی پی ممبران کے گرفتاری کا دعویٰ

583

 پاکستانی خفیہ اداروں اور ویسٹ پولیس کا سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں بنارس کے علاقے سے تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنے والے تین اور بلوچ لبریشن آرمی کے ایک رکن کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے ارکان سے بھاری مقدار میں ہائی ایکسپلوزو، ڈیٹونیٹنگ وائرز اور ڈیٹونیٹرز برآمد ہوئے ہیں۔

مزید کہنا ہے کہ ٹی ٹی پی کے گرفتار رکن کراچی ویسٹ کے علاقے بنارس میں مقیم تھے۔

حکام کے مطابق بی ایل اے کا رکن بارودی مواد اور بم بنانے کا سامان لے کر کراچی پہنچا تھا ملزم سے 60 میٹر ڈیٹونیٹنگ وائرز، 16 ڈیٹونیٹرز برآمد کیے گئے ہیں جبکہ ملزم کی نشاندہی پر اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

تاہم حکام نے مذکورہ افراد کے نام اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کیئے ہیں۔

خیال رہے رواں سال جولائی کے مہینے میں بھی پاکستانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ بلوچ راجی آجوئی (براس) کے چھ ممبران کو گرفتار کیا گیا ہے تاہم بعد ازاں براس کے ترجمان بلوچ خان نے بیان جاری کرتے ہوئے دعووں کو مسترد کیا۔

بلوچ خان کا کہنا تھا کہ گرفتاریاں ظاہر کرنے کا یہ عمل پاکستان کے جاری اس پروپگینڈہ کا تسلسل ہے، جس کے تحت گذشتہ طویل عرصے سے سرمچاروں سے شکست کھانے کے بعد پاکستانی فوج و خفیہ ادارے اپنی ناکامیاں و شکست چھپانے کی خاطر عام بلوچوں کو “اجتماعی سزا” کا نشانہ بنارہےہیں۔

واضح رہے براس چار بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کا اتحاد ہے۔