حافظ سعید کی رہائی اور خطے کے محکوم اقوام __ برزکوہی بلوچ

768

ہفتہ وار کالم ’’ نوشتہ دیوار ‘‘ برزکوہی بلوچ کے قلم سے
عالمی دہشت گرد حافظ سعید کی رہائی اور خطے کے محکوم اقوام

عالمی دہشت گرد ملک پاکستان کا قومی اثاثہ بدنام زمانہ عالمی دہشت گرد حافظ سعید کی رہائی امریکہ سمیت اکثریت ممالک کیلئے تشویشاک عمل ثابت ہوگیا، کیونکہ اقوام متحدہ سمیت امریکہ انڈیا اور دیگر ممالک حافظ سعید کو کب کا دہشتگرد قرار دے چکے ہیں عالمی دہشت گردوں کے فہرست میں شامل کرچکے ہیں۔
لیکن پاکستانی اسے اپنا ہیرو سمجھتے ہیں، کیوں اور کس لیے؟
پاکستان کی بنیاد دراصل جھوٹ اور دوقومی نظریہ کی پرفریب نعرے پر قائم ہوچکا ہے جو حقیقت میں سب سے بڑا اور واضح جھوٹ ہے اسلام کے مقدس نام پر بننے والی ملک پاکستان اس وقت تک مذہب اسلام کو اتنا نقصان پہنچایا ہے اور دوسرے مذاہب کے سامنے اتنا بدنام کرچکا شاید تاریخ میں کوئی اور ایسی مثال نہ ملے گا
اب یہ بات ثابت ہوچکا سوائے اسلام کے مقدس نام کو استعمال کرنے اور پورے عالم انسانیت کو سبق دینے اور اپنے ناپاک وجود کو قائم رکھنے کیلئے پنجاپی قوم کے پاس اور کچھ نہیں بس واحد ہتھیار نظریہ اسلام ہیں جس کو پنجاپی قوم انتہائی شاطرانہ انداز میں بہت خوب طریقے سے استعمال کررہے ہے ،تمام تر فائدہ پنجاپی قوم اور بیورکریسی کا ہورہا ہے اور ان کیلئے یہ دنیا بھی جنت بن چکا ہیں اور تباہی و بربادی بلوچ پشتون اور سندھی کا ہورہا ہے جو اپنی تاریخی سرزمین، ثقافت، زبان، تہذیب اور قومی وسائل سے محروم ہوکر غلامی میں جی رہیں ہیں۔

برزکوہی بلوچ کے گذشتہ تحریریں
تین بڑے اقوام بلوچ سندھی اور پشتونوں کے علاہ بھی باقی چھوٹے قومیں کس گناہ کس نااہلی کی بنیاد پر آج تک پنجاپی قوم کے پاؤں تلے دب کر زیست اور موت کی کشمکش سے دوچار ہیں؟
پاکستان کی اندرونی گندگیاں اور تمام دنیا کو بدامنی پھیلانے والے صورتحال کے واضح اور ٹھوس ثبوتوں یعنی حافط سعید جیسے ہزاروں نامی گرامی دہشگردوں کو اپنے بغل میں دودھ پلانے والے دہشگرد ریاست کو کوئی ٹس سے مس نہیں کرتا ابھی تک کیوں؟اقوام متحدہ سمیت امریکہ انڈیا اور یورپین ممالک صرف اور صرف ابھی تک اظہار تشویش ، خدشے کا اظہار، مذمت اور برہمی کا علاوہ برائے راست عملََا پاکستان کے خلاف کچھ ایکشن لینے سے باز دکھائی دیتے ہیں
دنیا کو صحیح معنوں میں معلوم ہے کہ بلوچ، پشتون اور سندھی کا پاکستان اور پنجاپی قوم کے ساتھ ایک زرہ بھی برابر اندورونی طور پر ہمدردی خیرخواہی اور محبت نہیں اگر ظاہری ہے بھی وہ مجبوری اور خوف کی بنیاد پر اس کے علاوہ ان محکوم قوموں کا پنجاپی قوم کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں ہے اس کے باوجود پھر دنیا اس وقت تک کیوں پاکستان کے ہاتھوں مجبور اور خوفزدہ ہے، بلوچ سندھی اور پشتونوں سے اپنی نظر چرا رہے ہیں؟

اس کے تانے بانے سیدھا سادہ قومی قوت کی کمزوری ہے، جب تک بلوچ پشتون اور سندھی قوم اپنی قومی و نظریاتی قوت کی تشکیل میں کامیاب نہیں ہونگے اس وقت تک دنیا کبھی بھی یہ بے وقوفی اور غلطی نہیں کریگا کہ پاکستان جیسے دہشت گرد دوست کے کان کو پکڑ لیں ۔
قومی قوت کی عدم یکجائی کی وجہ سے دنیا بلوچ، سندھی اور پشتون کو صرف بچوں کی طرح تسلی دیتے ہیں

ابھی قومی طاقت و قوت کی تشکیل اور اپنے آپ کو منوانے کیلئے قومیت، معیشت ،تربیت اور نظریاتی عمل دخل کس کی کس حدتک؟یہ ایک الگ اور ایک طویل بحث ہیں
بہرحال اگر دنیا کو کچھ دکھانا ہے، پھر اپنی قومی قوت کو ثابت کرنا ہوگا، نہ تو یہ دنیا کمزور اور نالائقوں کا دنیا نہیں ہے ،یہ ثابت ہورہا ہے پنجابی قوم ناجائز اور جھوٹ کے بل بوتے اپنی قوت قائم کرچکا ہے پوری اسلام و انسانیت کیلئے خطرہ اور ناسور ہونے کے باوجود اپنی وجود قائم رکھ چکا ہے تو پھر پاکستان کے زیردست قومیں بلوچ پشتون اور سندھی کیوں اپنی حقیقی و تاریخی قومی طاقت کی تشکیل میں ابھی تک نالاں ہیں۔
اس کی بنیادی وجہ تقسیم در تقسیم کے رجحانات جو قومی زوال کے سبب ہیں ،بہترین قیادت ہی قوموں کو متحد کرسکتا ہے پھر سوال یہ پیدا ہوتا کہ کیا ابھی تک قیادت کا فقدان ہے؟یا پھر سنجیدگی اور احساس ذمہداری غائب ہے؟ان نقاط پر ہر ایک کو سوچنا چاہیے ،بلکہ بحث کرنا چاہیے کہاں پر ہماری طاقت کی چابی گم ہے۔