حافظ سعید کو دوبارہ گرفتار کرکے فردجرم عائد کیا جائے : امریکہ

352

امریکہ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو دوبارہ گرفتار کر کے ان پر فردِ جرم عائد کرے۔

حافظ سعید اس سال جنوری سے گھر میں نظر بند تھے۔ بدھ کو لاہور ہائی کورٹ کے تین رکنی ریویو بورڈ نے سماعت کے دوران سرکاری وکلا کے دلائل سننے کے بعد کہا تھا کہ حکومت حافظ سعید کے خلاف واضح ثبوت فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

اس کی بنیاد پر بورڈ نے ان کی نظر بندی کی مدت میں مزید توسیع نہ کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کی ترجمان ہیدر ناورٹ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘امریکہ کو سخت تشویش ہے کہ لشکرِ طیبہ کے سربراہ حافظ سعید کی نظربندی ختم کر دی گئی ہے۔ لشکرِ طیبہ ایک طے شدہ غیرملکی دہشت گرد تنظیم ہے جو دہشت گرد حملوں میں سینکڑوں معصوم شہریوں، بشمول امریکیوں کی ہلاکت کی ذمےدار ہے‘۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ‘پاکستانی حکومت کو چاہیے کہ اس بات کو یقینی بنائے کہ انھیں گرفتار کر کے ان پر فردِ جرم عائد کرے‘۔

سفارت خانے کے بیان کے مطابق امریکی محکمۂ خزانہ نے مئی 2008 میں حافظ سعید کو عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔ اس کے علاوہ نومبر 2008 میں ممبئی میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے بعد دسمبر 2008 میں اقوامِ متحدہ نے بھی انھیں دہشت گرد قرار دیا تھا۔

2012 کے بعد سے امریکہ نے حافظ سعید کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کر رکھا ہے۔

حافظ سعید نے بارہا ممبئی حملوں میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔