بلوچستان کے ساحلی شہر جیونی میں گجہ مافیا اور غیر قانونی ٹرالنگ کے خلاف فشر ورکر یونین کی کال پر شہر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال پر کاروباری مراکز بند رہیں۔
ماہیگروں نے احتجاجی ریلی نکالی اور کوسٹل ہائی وے کو بند کردیا جسکی وجہ سے مکران کو کراچی سے ملانے والی سڑک پر ہر قسم کی آمد و رفت معطل ہوگئی۔
ماہیگروں کا موقف ہے کہ محکمہ فشریز حکومت بلوچستان کی جانب سے گُجہ جال (وائرنٹ) استعمال کرنے اور 12 نائیٹکل مائل سمندری حدود میں ٹرالنگ پر پابندی عائد کی ہوئی ہے۔
بلوچستان کے سمندری حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سندھ سے تعلق رکھنے والے ٹرالر جیونی سمیت بلوچستان کی ساحلی علاقوں میں ایک سے دو نائیٹیکل مائل پر آکر غیرقانونی ماہیگیری میں مصروف ہیں۔
مقامی ماہیگروں کا کہنا ہے کہ وائرنٹ استعمال کرنے سے مچھلیوں کی نسل کشی ہورہی ہے۔
ٹرالر مافیا سمندر میں شکار کرنے والے ماہیگیروں پر تشدد کرتے رہتے ہیں اور مقامی ماہیگیروں کے جال کو کاٹ کر اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
احتجاجی ماہیگیروں کے مطابق محکمہ فشریز اور حکومت بلوچستان ٹرالر مافیا کے خلاف ایکشن لینے سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر قاصر ہیں اور وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔