لاپتہ افراد بازیابی کمیشن: راشد حسین کی والدہ پیش

310

ہمارے ساتھ بدتمیزی کی گئی – لواحقین

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچستان ہائیکورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس فضل الرحمان کی سربراہی میں قائم لاپتہ افراد بازیابی کمیشن نے مختلف کیسز کی سماعت کی، اس دوران انسانی حقوق کے لاپتہ کارکن راشد حسین کی والدہ کمیشن کے سامنے پیش ہوئی۔

لاپتہ راشد حسین کی والدہ کے مطابق کمیشن کے سربراہ جسٹس فضل الرحمان نے لواحقین کے ساتھ سخت بدتمیزی کی۔

انکے مطابق “جب ہم نے ان سے لاپتہ افراد کی حوالے سے مدد مانگی تو کمیشن سربراہ نے بدتمیزی سے کہا کہ جب میں یہاں سے اٹھونگا تو باہر تم لوگوں کو خیرات میں پیسے دے دونگا۔”

لاپتہ راشد حسین کی والدہ نے کہا کہ بلوچستان کو پیسوں کی نہیں انصاف کی ضرورت ہے۔

لواحقین کے مطابق “کمیشن مکمل طور پر خفیہ اداروں کے اشاروں پر چلتی ہے اور ڈرامہ بازی کے سوا کچھ نہیں ہے۔”

والدہ راشد حسین کے مطابق “پچھلے پیشی میں ریٹائرڈ جسٹس فضل الرحمان مجھ سے کاغذات مانگ رہے تھے، لیکن اس پیشی کے دوران تمام کاغذات مکمل تھے اور ہم نے پیش کیے تو انکے پاس اور کوئی بہانہ نہیں تھا اس لیے کمیشن نے لواحقین سے بدتمیزی کے سوا کچھ نہیں کیا۔ “

والدہ راشد حسین نے کہا ہمیں اس کمیشن اور اسکے سربراہ سے کوئی امید نہیں ہم اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے کیسز کو سپریم کورٹ میں منتقل کریں۔