جنوبی وزیرستان: پاکستانی فوج کے قافلے پر حملہ، 4 اہلکار ہلاک ، 4 زخمی

392

جنوبی وزیرستان میں دو مختلف واقعات میں فورسز کے چار اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ پی ٹی ایم کے رہنما اور ممبر صوبائی اسمبلی میر کلام وزیر نامعلوم افراد کے حملے میں بچ گئے۔

پاکستان کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں پولیس کا کہنا ہے کہ فورسز کے قافلے پر ایک حملے میں چار اہلکار ہلاک جبکہ چار زخمی ہوگئے۔

جنوبی وزیرستان میں ضلعی پولیس افسر شوکت علی نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ وانا سے کوئی 60 کلومیٹر شمال میں تحصیل لدھا کے علاقے کاژاکئی میں فورسز کے قافلے کو مسلح افراد نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک پہاڑی سلسلے سے گزر رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ قافلہ لدھا سے وانا کی طرف جارہا تھا جس میں ایک درجن سے زیادہ گاڑیاں شامل تھیں۔

لاشیں اور زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے وانا منتقل کر دیا گیا۔ حکام کا کہنا ہے کہ کاژاکئی میں فورسز نے سرچ آپریشن شروع کیا ہے اور وانا سے مزید نفری بھی علاقے میں روانہ کر دی ہے۔

ضلعی پولیس افسر کے مطابق کڑمہ کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک زیر تعمیر پلازے کو بارودی مواد سے اُڑا دیا۔ افسر کے مطابق پلازے کے نیچے تین جگہوں پر بارودی مواد کو نصب کیا گیا جو بعد میں ایک زودار دھماکے سے پھٹ گیا اور پلازہ مکمل طور زمین بوس ہو گیا۔

تحریک طالبان پاکستان نے ایک بیان میں جنوبی وزیرستان کی تحصیل لدھا کے علاقہ گڑیوم میں پیدل جاتے ہوئے فوجیوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

لدھا کے پولیس سربراہ شوکت علی کے مطابق تحصیل کے علاقے ماسپ میلہ میں فورسز کی پٹرولنگ پارٹی پر ایک پہاڑی نالے سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں دو سپاہی زخمی ہوگئے، جوابی کارروائی میں ایک حملہ آور ہلاک جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا تھا۔

دریں اثناء شمالی وزیرستان میں پی ٹی ایم کے رہنما اور ممبر صوبائی اسمبلی میر کلام وزیر پر نامعلوم افراد نے میرعلی کے قریب اس وقت حملہ کیا جب وہ میران شاہ سے پشاور جا رہے تھے۔ ضلعی پولیس افسر شفیع اللہ کے مطابق میران شاہ میں ایک عوامی جرگے میں شرکت کے بعد وہ واپس پشاور جا رہے تھے کہ میرعلی کے قریب پاتسی اڈہ میں حملہ کیا گیا۔ پولیس نے میرکلام کو بحفاظت بنوں پہنچا دیا۔

میرکلام نے کہا کہ ان کا جرم یہ ہے کہ وہ اپنے قوم کے لیے حق کا آواز اٹھا رہے ہیں۔ ‘پشتون بیلٹ میں جو بھی حق کی آواز اٹھا رہا ہے ان کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ میں اپنے علاقے کی امن وامان کے لیے ہمشہ آواز بلند کرتا رہوں گا۔’