سابق وزیراعلیٰ بلوچستان وچیف آف ساراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ملکی اسٹیلبشمنٹ بے اعتبار ہے، بہت سے لوگ بلوچستان عوامی پارٹی میں پرمٹ، لائسنس اور ٹھیکے کیلئے شامل ہورہے ہیں، نوابزادہ میر سراج رئیسانی کو استعمال کرنے والوں نے آج انہیں بھلا دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. انہوں نے کہا کہ میرا اپنے چھوٹے بھائی مرحوم سراج رئیسانی سے کوئی ذاتی اختلافات نہیں تھے میں نے اسے کہا تھا کہ وہ اسٹبلشمنٹ سے دور رہے کیونکہ اسٹبلشمنٹ کا مزاج بے اعتبار ہے اور وہ مطلب نکل جانے کے بعد پھینک دیتا ہے، بم دھماکے میں میرا بھائی اپنے لوگوں سمیت شہید ہوا پہلے پہل اِن لوگوں نے بھاگ دوڑ کی لیکن آج دو سال گزر گئے کوئی پھر دوبارہ پوچھنے نہیں آیا، میں اس کا بڑا بھائی ہوں میں فاتحہ پڑھنے جاتا ہوں اور ہمارے لوگ بھی فاتحہ پڑھنے وہاں جاتے ہیں لیکن اسٹبلشمنٹ سراج رئیسانی کو بھول گئی۔
انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے سراج رئیسانی کو استعمال کیا آج پوچھنے نہیں آتے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو کچھ ہورہا ہے اِس میں ہمارے لوگ بھی شامل ہیں، ہم بلوچی اور براہوئی میں اپنے لوگوں کو سمجھاتے رہتے ہیں کہ ایسا نہیں کریں ایسے کاموں سے بلوچ جدوجہد کو نقصان پہنچتا ہے لیکن لوگ سمجھتے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خود کے لوگ اسٹبلشمنٹ کے ساتھ ہیں اور بلوچستان میں جتنی بھی خرابی ہورہی ہے اس میں ہمارے لوگ اول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں اگر ہمارے لوگ اسٹبلشمنٹ کا ساتھ نہ دیں تو ہماری بہت سے مشکلیں آسان ہوسکتی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں محمد اسلم رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان میں جو ڈیتھ اسکواڈز ہے اس میں ہمارے لوگ شامل ہیں، اصل مسلہ یہی ہے کہ ہمارے لوگ خود ملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسٹبلشمنٹ باپ جیسی پارٹی بناتی ہے یہ کوئی سیاسی پارٹی نہیں ہے لیکن اس کے باوجود ہمارے لوگ پرمٹ لائسنس اور ٹھیکہ کے لیے وہاں جارہے ہیں اور اس میں شامل ہورہے ہیں۔