ڈاکٹر مالک کی جانب سے مکران میں سوات طرز آپریشن کی تجویز منظور

997

تربت اور ضلع کیچ کے شہری و دیہی علاقوں میں وسیع پیمانے پر فوجی جارحیت کا خدشہ

ایف ڈبلیو او کے اہلکاروں کی ہلاکت کو جواز بنایا جائے گا۔
آپریشن کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیا جائے گا۔

تربت سے دی پوسٹ کے نمائندہ خصوصی کے مطابق ضلع کیچ سمیت مکران ڈویژن میں سی پیک منصوبہ کو تحفظ دینے کے لئے تربت میں اعلی سطحی اجلاس میں وزیر اعلی ثناء زہری، ڈاکٹر مالک سمیت اعلی فوجی حکام کی شرکت۔

سی پیک منصوبے کو تحفظ دینے اور بلوچ آزادی کی تحریک کو دبانے کے لئے گذشتہ روز تربت میں ایک اہم سرکاری اجلاس منعقد کیا گیا جس میں آئی ایف سی بلوچستان، آئی جی ایف سی ساٶتھ ریجن، راولپنڈی سے پاکستان آرمی کے لیفٹنٹ جنرل، برگیڈیئر آرمی، کور کمانڈر بلوچستان، وزیر اعلی ثناء اللہ زہری،ڈاکٹر مالک سمیت کمشنر مکران ڈی سی کیچ اور دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس تربت میں ایف ڈبلیو او کے پندرہ اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد پیداشدہ سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے منعقد کیا گیا تھا۔

اجلاس میں شریک تمام سیاسی و فوجی حکام نے بلوچستان میں جاری آزادی کی تحریک کے متعلق متفقہ طور پر ہر قسم کی ڈائیلاگ اور مذاکرات کے آپشن مکمل بند کرکے وسیع پیمانے پر گرینڈ آپریشن کا فیصلہ کیا۔

ضلع کیچ سمیت مکران ڈویژن میں سوات طرز کی آپریشن کے لئے ڈاکٹر مالک اور ثناء اللہ زہری کی تجویز پر تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کی تجویز کو قبول کیا گیا۔

آپریشن کو شہری اور دیہی علاقوں کے ساتھ پہاڑوں تک پھیلانے اور عسکریت پسندوں ان کے معاونت کاروں اور تمام ہمدردوں کو ختم کرنے کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

گرینڈ آپریشن سے قبل بلوچستان اور پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کی ذمہ داری فوجی قیادت کے سپرد کی گئی۔

فوجی قیادت بہت جلد ان سے رابطہ کرکے سیاسی و مذہبی لیڈروں کا اجلاس بلائے گی جس میں بلوچستان میں امن و امان کے نکتے پر ان کو سوات طرز کی آپریشن کے لئے اعتماد میں لے کر آپریشن شروع کردی جائے گی۔