جعلی مقابلے میں لاپتہ بلوچوں کے قتل کے خلاف جرمنی اور برطانیہ میں احتجاج

230

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے عید سے ایک روز قبل پنجاب پولیس کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں شہید کیئے جانے والے پانچ بگٹی بلوچوں کے بہمانہ قتل کے خلاف جرمنی کے شہر ہنوور اور برطانیہ میں احتجاجی مظاہرے کیئے گئے۔

جرمنی کے شہر ہنوور میں مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے بی آر پی کے جرمنی کے صدر جواد بلوچ نے کہا ہے عید کے روز جہاں پورا اہل اسلام عید منا رہی تھی وہی پاکستانی فوج نہتے اور جبراً گمشدہ بلوچوں کے گلے کاٹ رہی تھی جب دنیا میں اسلامی تہوار کیلئے قربانیاں کررہی تھی وہی بگٹی قبیلہ کے لوگ کئی سالوں سے لاپتہ اپنے پیاروں کی تدفین میں مصروف تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اس طرز کے غیر انسانی اور غیر اسلامی اقدامات پر پاکستان میں سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور انسانی حقوق کیلئے کام کرنے والے اداروں کی خاموشی سے یہی نتیجہ اخذ کیا جاسکتا ہے کہ وہ بلوچ قوم پر ہونے والے ظلم کی حمایت کررہے ہیں۔

مظاہرے میں بی آر پی جرمنی کے کارکنان راشد بلوچ، عبدل جلیل بلوچ اور اعجاز بلوچ نے بھی خطاب کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے غیر انسانی اقدامات کی مذمت کی۔

برطانیہ میں منعقدہ مظاہرے میں بی آر پی کے مرکزی رہنماء منصور بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے راجن پور میں جس طرح لاپتہ بلوچوں کو شہید کر کے مزاحمت کار ظاہر کیا گیا ہمیں خدشہ ہے کہ دیگر لاپتہ افراد کو بھی اسی طرح قتل کردیا جائے گا۔

منصور بلوچ نے کہا ہے انسانی حقوق کے اداروں پر فرض بنتا ہے کہ پاکستانی مسلح افواج کے انسانیت سوز مظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔