کوئٹہ میں پاکستانی خفیہ ادارے کے مخبر کو ہلاک کردیا – بی ایل اے

408

 بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے آج کوئٹہ کے علاقے سریاب مل کے قریب فائرنگ کرکے پاکستانی خفیہ اداروں کے ایک متحرک مخبر اور آلہ کار بختیار مری ولد گزی مری کو ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہا بختیار مری ماضی میں بی ایل اے کا حصہ رہے تھے، وہ کچھ عرصہ قبل لالچ ومراعات کے عیوض قومی جنگ سے دستبردار ہوکر دشمن کے سامنے سرنڈر ہوئے تھے، سرنڈر ہونے کے بعد ناصرف اس نے دشمن پر قومی راز افشاں کیئے بلکہ پاکستانی خفیہ اداروں کیلئے باقاعدہ مخبری کا کام شروع کردیا، مختلف اوقات میں فوجی آپریشنوں و چھاپوں میں انکی موجودگی کی نشاندہی ہوچکی تھی۔ گذشتہ کچھ عرصے سے وہ رکشہ ڈرائیور کا روپ دھار کر پاکستانی خفیہ اداروں کیلئے مخبری کا کام سرانجام دے رہے تھے، قومی غداری کے جرم میں بی ایل اے نے اسے موت کی سزا سنائی تھی، آج ہمارے سرمچاروں نے سزا پر عملدرآمد کرکے بختیار مری کو قتل کردیا۔

بلوچ لبریشن آرمی ایک بات سادہ الفاظ میں واضح کرنا چاہتی ہے کہ بلوچ قومی تحریک آزادی کو نقصان پہنچانے کی غرض سے جو بھی کردار متحرک ہوگا، چاہے وہ بلوچ ہو یا غیر قوم اسکی سزا موت ہوگی، ہمیں ایسے عناصر کے بابت معلومات ہیں، جو ماضی میں بی ایل اے میں رہ چکے ہیں، لیکن بعد ازاں وہ تحریک سے دستبردار ہوکر دشمن کے سامنے سرینڈر ہوئے ہیں، اب دشمن ان عناصر کو مخبری یا نام نہاد ڈیتھ اسکواڈوں میں تحریک کے خلاف استعمال کررہا ہے۔

 بی ایل اے ترجمان نے مزید کہا کہ دشمن کے سامنے سرینڈر ہونے جیسا بزدلانہ عمل از خود بلوچ روایات و تاریخ میں قبیح ترین عمل ہے، ہتھیار ڈال کر تحریک کے راز افشاں کرنا اور باقاعدہ مخبر کی صورت میں دشمن کے ہمرکاب ہوکر تحریک کو گزند پہنچانے کی سعی کرنا، قومی غداری کے زمرے میں شمار ہوتا ہے۔

 جیئند بلوچ نے کہا بلوچ لبریشن آرمی ان قومی غداروں کو کسی بھی صورت معاف نہیں کریگی، اور انکے خلاف انتہائی اقدامات اٹھائے جائیں گے، لہٰذا ہم اپنی قوم کو آگاہ کرنا چاہتے ہیں کہ یہ قومی غدار قوم کے اندر چھپے رہ کر تحریک کے خلاف سرگرم ہوتے ہیں، قوم ایسے غداروں سے تعلقات ختم کردیں اور ہمیشہ ایک محفوظ فاصلہ قائم رکھیں تاکہ ان پر کسی شدید پیمانے کے حملے میں کسی بیگناہ بلوچ کو نقصان نہیں پہنچے، اگر اس تنبیہہ کے باوجود کوئی شخص ان قومی غداروں کے ساتھ قریبی تعلقات استوار رکھتا ہے اور بی ایل اے کے حملے میں مارا جاتا ہے تو اسکا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔