یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مزار بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج صبح چھ بجے کے وقت ہمارے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے زامران میں بگان تنک کے مقام پہ واقع فورسز کے بیس کیمپ پہ راکٹ لانچر اور ایل ایم جی سے حملہ کیا جس سے ایک گھنٹے تک ہمارے سرمچاروں اور قابض فورسز کے درمیان جھڑپ جاری رہی۔
ترجمان نے کہ قابض فورسز کے حواس باختہ اہلکاروں کی جانب سے مارٹر گولے بھی اس دوران فائر ہوتے رہیں، مارٹر کے گولے ایران کے زیر قبضہ مغربی بلوچستان کے قبضے والی علاقوں میں جاکر گرے۔
ترجمان نے کہا حملے کے دوران پاکستانی فورسز کے تین ہیلی کاپٹر بھی جھڑپ کے مقام پہ پرواز کرتے رہے اور قابض فورسز کے آٹھ گاڑیوں پر مشتمل قافلہ بھی جائے وقوعہ پر پہچ گئے، دوسری جانب مصنوعی بارڈر کے قریب ہونے سے قابض ایرانی فورسز کے سولہ گاڑیوں اور دو ہیلی کاپٹر پر مشتمل دستہ بھی مذکوہ علاقے میں پہنچ گئے۔
انہوں نے کہا کہ حملے میں قابض فورسز کے چار اہلکار موقعے پہ ہلاک جبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوئیں فورسز کو بڑی نوعیت میں مالی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ہمارے ایسے حملے بلوچستان کے آزادی تک جاری رہینگے۔