کوئٹہ: لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے احتجاج کو 3954 دن مکمل

115

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 3954 دن مکمل ہوگئے۔ نوشکی سے سیاسی کارکن نور احمد بلوچ سمیت دیگر افراد نے کیمپ کا دورہ کیا۔

وی بی ایم پی کے رہنما ماما قدیر بلوچ نے وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز، خفیہ اداروں اور ان کی تشکیل کردہ قاتل گروہ یعنی ڈیتھ اسکواڈ بلوچستان بھر میں جاری سفاکیت میں مزید تیزی لاچکی ہے۔ اس طرح بلوچ لاپتہ افراد کے لاشیں پھینکنے کے عمل کو بھی ایک مرتبہ پھر تیز کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین پرامن جدوجہد کا حصہ بن چکی ہے۔ قابض اور اس کے گماشتوں کی ظلم و بربریت بلوچ فرزندوں کو اپنے مقصد سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹاسکتی ہے۔ جبری لاپتہ بلوچوں کے اہلخانہ نے پوری عمر احتجاجوں میں گزار کر دنیا کو پیغام دیا ہے کہ بلوچ فرزندوں کے بازیابی کے پرامن جدوجہد کیلئے قربانی کے جذبے سے سرشار ہے اور ان کی زندگی کی خوشی اور ہر تہوار پرامن جدوجہد سے وابستہ ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا کہ پاکستانی ادارے بوکھلاہٹ میں اپنے پیدا کردہ گماشتوں کو پرامن جدوجہد کیخلاف متحرک کرچکے ہیں۔ گذشتہ مہینے متعدد بلوچوں کو جبری طور پر لاپتہ کیا گیا، پاکستان اپنے تاریخ میں کبھی بھی عالمی اداروں نے دنیا کے امن کو خاطر میں نہیں لایا جوکہ دنیا کیلئے ایک تشویشناک بات ہے۔