فدا بلوچ کے نظریہ قومی تشخص و قربانیوں کو آگے بڑھنا ہوگا – بی ایس او

465

شہید فدا احمد بلوچ کی 32 برسی کے موقع پر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن نے لاک ڈاؤن اور کورونا وائرس کے پیش نظر آن لائن ویڈیو لنک پر شہید فدا بلوچ کے تصویر کے زیر صدارت تعزیتی ریفرنس منعقد کیا،  جس میں مہمان خاص بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ اور اعزازی مہمان خاص بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینئر رہنماء و ممبر صوبائی اسمبلی واجہ ثناء بلوچ اور بی ایس او کے سابقہ چیئرمین و بی این پی کے مرکزی لیبر سیکرٹری چیئرمین منظور بلوچ تھے۔

ریفرنس میں بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ بی این پی کے سی سی ممبر میڈم شمائلہ اسماعیل بلوچ، بی ایس او کے سی سی ممبر جہانگیر منظور بلوچ نوجوان سیاسی و سماجی رہنماء میر سراج لہڑی، بی ایس او کراچی زون کے صدر عبداللہ میر، یاسر بلوچ بی ایس او کوئٹہ زون کے سینئر ممبران ڈاکٹر عاطف بلوچ، مقبول بلوچ، عاطف رودینی بلوچ، اسرار بلوچ شکور بلوچ، عامر رودینی بلوچ،نذیر مینگل،  لالا رحمت بنگلزئی اور دیگر سینئر ممبران شامل رہے۔

اجلاس میں شہید فدا بلوچ کی قومی جدوجہد اور فلسفہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ شہید فدا کا مقصد کارکنوں اور بلوچ قوم کو علم و زانت اور فکر سے مسلح کرنا تھا نظریاتی نشستوں، اسٹڈی سرکل اور تربیتی سرکلرز سے اپنے کارکنوں کو اخلاق کے اعلیٰ معیار تک پہنچایا، شہید فدا نے قوم کو مشترکہ نکات پر یکجا کرنے، نظریاتی وجود کو آگے بڑھانے، علمی بحث مباحثہ کی رائے کی اہمیت کو اجاگر کرنے، سائنسی اور ترقی پسندانہ سیاست کیلئے جدوجہد کرتے ہوئے “اتحاد، ججدوجہد آخری فتح تک” کے نعرے کے ساتھ جام شہادت نوش کرتے ہوئے بلوچ قوم کے دلوں اور تاریخ میں ہمیشہ ہمیشہ کیلئے زندہ ہو گئے جنہیں تاریخ میں ہمیشہ یاد کیا جائے گا ۔

انہوں نے مزید کہا شہید فدا کے برسی کے موقع پر فکر فدا کو زندہ رکھنے کیلئے موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے تمام بلوچ ترقی پسند تنظیمیں اور بی ایس او کے دھڑوں کو اتحاد کی طرف بڑھ کر شہید فدا کے فلسفہ کو زندہ رکھنا ہوگا۔