نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں فتح کا اعلان کر دیا ہے۔ نیوزی لینڈ نے آج پیر سے ملک میں جاری لاک ڈاؤن مرحلہ وار ختم کرنے کا آغاز کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جسینڈا آرڈن نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ نے کورونا کے خلاف جنگ جیت لی ہے، اس وقت بڑے پیمانے پر نامعلوم کمیونٹی ٹرانسمیشن کے کیسز نہیں ہیں۔
پانچ ہفتوں تک سخت لاک ڈاؤن (لیول فور) میں رہنے کے بعد نیوزی لینڈ پیر سے لیول تھری کے لاک ڈاؤن کی طرف جا رہا ہے۔
لیول تھری کے لاک ڈاؤن کے دوران چند کاروبار، ٹیک اوے والے ریستوران اور سکولوں کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی۔
تاہم وزیراعظم نے متنبہ کیا کہ کورونا کے کیسز مکمل طور پر ختم ہونے کے بارے میں فی الحال کچھ یقین سے نہیں کہا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سماجی فاصلہ رکھنے کی پابندی کرنا پڑے گی اگرچہ ہر شخص رابطے بحال کرنا چاہتا ہے۔ سماجی رابطوں کو اعتماد کے ساتھ بحال کرنے کے لیے ہمیں آہستہ اور احتیاط کے ساتھ اس طرف بڑھنا ہوگا۔
جسینڈا آرڈن کا مزید کہنا تھا کہ میں نہیں چاہوں گی کہ جو کامیابی نیوزی لینڈ کے شہریوں کی صحت کے حوالے سے حاصل کی ہے اس کو دوبارہ کھو دیا جائے۔
نیوزی لینڈ میں لاک ڈاؤن میں نرمی ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب پچاس لاکھ آبادی والے ملک میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صرف ایک کیس سامنے آیا ہے۔
اس واحد کیس کے ساتھ نیوزی لینڈ میں کورونا سے اب تک متاثر ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 122 ہوگئی ہے جب کہ وائرس سے اب تک 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔