دس سال سے لاپتہ عمران گرگناڑی کے والد انتقال کرگئے

264

عمران گرگناڑی کے خاندان کے اس وقت   سولہ افراد لاپتہ ہیں جن میں پچاسی سالہ حاجی رحیم خان بھی شامل ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق دس سال قبل کوئٹہ سول ہسپتال سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں لاپتہ ہونے  والے عمران گرگناڑی کے والد استاد گامڑ خان گرگناڑی اپنے بیٹے کی بازیابی کی امید لیکر وفات پاگئے ۔

استاد گامڑ خان گرگناڑی کی نماز جنازہ آج توتک کے علاقے سرداری شہر میں ہوئی اور تدفین بھی اسی علاقے میں ہوا ۔

خیال رہے توتک میں دو ہزار دس میں ہونے والے آپریشن میں ایک ہی خاندان کے چودہ افراد کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا  جن میں سے ایک نوجوان مقصود قلندرانی کی مسخ شدہ لاش کوئٹہ کے علاقے بروری سے برآمد ہوا تھا جبکہ اسی خاندان کے ایک اور نوجوان ارشاد بلوچ کو کوئٹہ لکپاس سے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا گیا ۔

خضدار: توتک آپریشن میں لاپتہ افراد کو دس سال مکمل

توتک سے اس وقت ایک ہی خاندان کے سولہ افراد گذشتہ دس سال سے لاپتہ ہیں ۔

واضح  رہے توتک کے علاقے مژی سے اجتماعی قبریں ملی تھی ان اجتماعی قبروں کی نشاندہی دو ہزار چودہ میں ایک چرواہے نے کیا تھا۔ ان قبروں سے کل ایک سو انہتر لاشیں برآمد ہوئیں، جن کی حالت اس قدر خراب تھی کے بعض کی صرف باقیات (ہڈیاں) ہی رہ گئی تھی۔ ان لاشوں میں سے صرف دو کی پہچان ہوئی جن کا تعلق بلوچستان کے علاقے آواران سے تھا۔