وفاقی و صوبائی حکومتیں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں – نیشنل پارٹی

122

نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا وفاقی اور صوبائی حکومتیں اپنے آئینی کردار ادا کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں کورونا وائرس کے پاکستان اور خصوصا بلوچستان میں پھیلاو کی تمام تر ذمہ داری نااہل اور سلیکٹیڈ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے۔

انہوں نے کہا دنیا میں حکمرانوں کی کوششوں کے برخلاف کورونا پھیل گیا،  لیکن پاکستان اور خصوصا بلوچستان میں اس المناک وباء کو تفتان سے پروٹوکول میں نہ صرف کوئٹہ تک لایا گیا بلکہ ناکام حکمت عملی اور غیر سنجیدہ عوام دشمن رویے کے سبب سکھر سمیت پورے ملک میں پھیلایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ سلیکٹیڈ حکمرانوں کو عوام سے ذرہ برابر بھی ہمدردی نہیں اور نہ عوامی مشکلات و مسائل سے ان کو دلچسپی ہے ان سلیکٹیڈ حکمرانوں کو مخصوص مفادات اور ایجنڈے کے تحت اس ملک پر مسلط کردیا گیا ہے ان حکمرانوں کی نہ کوئی سیاست ہے اور نہ کوئی نظریہ،  وہ صرف ذاتی اور گروہی مفادات کی تکمیل کے لیے لائے گئے ہیں اور مخصوص ایجنڈے پر کارفرما ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام اداروں کو کمزور و غیر فعال کردیا گیا، پارلیمنٹ کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی ایک سوالیہ نشان ہے سیاسی پارٹیوں اور سیاسی قیادت پر جھوٹے الزامات لگانے اور سیاسی مقدمات قائم کرنا اب کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے روک تھام پر ابھی تک وفاقی اور خصوصا بلوچستان کی صوبائی حکومت نے کوئی بھی پیش رفت نہیں کی ہے اس حوالے سے صوبائی حکومت کی تیاری و اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں وباء روز بہ روز بھیانک صورت اختیار کرتا جارہا ہے اور بلوچستان کے حکمران خواب خرگوش میں مبتلا آنے والے کل کا انتظام کررہے ہیں بلوچستان میں کوئٹہ سمیت اندرون بلوچستان ایک ہسپتال  میں بھی ضروری سازوسامان نہ مہیا کیے گئے ہیں اور نہ اس حوالے سے کوئی تیاری نظر میں آرہی ہے ۔

 دریں اثناء نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق وفاقی وزیر سینیٹر میر حاصل بزنجو نے کہا کہ ملک پر عملا ملٹری و سول بیوروکریسی کی حکمرانی ہے پارلیمنٹ سمیت تمام جمہوری و پارلیمانی ادارے بے توقیر کئے گئے ہیں۔

انہوں نے بلوچستان میں چیف سیکریٹری کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام کو مضحکہ خیز اور پارلیمانی اصول و قوانیں اور آئین و قانون سے متصادم قرار دیتے ہوئے واضح کی  کہ اس کمیٹی کے قیام سے یہ واضح ہوا  کہ اسٹیبلشمنٹ اور اسلام آباد کو اپنے تراشے ہوئے بتوں پر بھی بھروسہ نہیں حالانکہ یہ ان کے کٹھ پتلی ہیں۔

حاصل بزنجو نے کہا چیف سیکریٹری کی سربراہی میں قائم کردہ کمیٹی سے عملا صوبہ میں اسمبلی و پارلیمان کی بساط لپیٹ دی گئی ہیے اور صوبہ کو گورنر راج سمیت ون یونٹ کی جانب لے جایا جارہا ہے،عوامی مینڈیٹ چوری کرنے کے بعد اب اپاہج و ناتواں اسمبلی کے اختیارات بھی بیوروکریسی کے حوالے کی گئی ہے جو ملک بھر کے سیاسی و جمہوری قوتوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔