بلوچ بچوں و عورتوں کی جبری گمشدگی کے خلاف لندن میں احتجاج

373

پاکستانی ریاست کی جانب سے بلوچ عورتوں و بچوں کی جبری گمشدگی کے خلاف آج لندن میں مختلف سیاسی پارٹیوں نےمشترکہ احتجاج کیا۔

یہ احتجاج 10 ڈاؤننگ سٹریٹ میں برطانوی وزیراعظم کے گھر کے سامنے کیا گیا اور اس میں مختلف بلوچ سیاسی پارٹیوں نے شرکت کی، جن میں بلوچ نیشنل موومنٹ، ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن، طلبہ تنظیم بی ایس او آزاد اور ورلڈ سندھی کانگریس بھی شامل تھے۔

احتجاج کا مقصد پاکستانی فورسزکی جانب سے کراچی سے کمسن بچوں کی حراست اور بلوچستان میں خواتین و بچوں کو لاپتہ کرنے کے معاملے کو اجاگر کرنا تھا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینر اْٹھائے ہوئے تھے جن پر پاکستانی مظالم کے بارے میں نعرے درج تھے اور لاپتہ کئے ہوئے افراد کی تصاویر آویزاں تھیں۔

ورلڈ سندھی کانگریس، ورلڈ بلوچ آرگنائزیشن، بی این ایم اور بی ایس او کے رہنماؤں نے مظاہرین اور شرکاء سے خطاب بھی کیا۔

یاد رہے کہ  گزشتہ دنوں کراچی سے انسانی حقوق کے کارکن نواز عطا سمیت کئی افراد کو فورسز نے حراست کے بعد لاپتہ کر دیا ہے جن میں کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

دوسری جانب ساؤتھ کوریا میں بھی اسی حوالے سے بلوچ سیاسی کارکنان نے احتجاج کیا جس میں چھوٹے بچوں نے حصہ لیا تھا جو بڑی تعداد میں عوامی توجہ کا مرکز بنا۔