راشد حسین کے بعد صحافی ساجد حسین کا بیرون ممالک گمشدگی تشویشناک ہے – این ڈی پی

438

نیشنل ڈیموکرٹیک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بلوچوں کو بیرونی ممالک سے لاپتہ کرنے کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، پہلے راشد حسین بلوچ کو متحدہ عرب امارات سے لاپتہ کیا گیا اور اب 2 مارچ 2020 کو بلوچ صحافی ساجد حسین کو سویڈن سے لاپتہ کیا گیا ہے۔ یہ ایک لمحہ فکریہ ہے کہ بلوچ فرزندوں کو اب دیگر ملکوں سے لاپتہ کرکے متعلقہ اداروں کے حوالے کیا جارہا ہے جوکہ بلوچ دشمنی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ معزبی دنیا کو اس عمل کی بھرپور مذمت کرنی چاہیے اور لاپتہ افراد کی بازیابی میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں اگر یہ سلسلہ اس طرح چلتا رہا تو دنیا میں کسی بھی جگہامن نہیں رہے گا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سویڈن جیسے ترقیاتی یافتہ ممالک کو ایسے واقعات کو روکنا چاہیے اور متعلقہ اداروں کو اپنے ملک سے نکال دے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ قوم پُرامن قوم ہے انسانیت پرستی کا جذبہ رکھتی ہے اور ہر دور میں انسانیت کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ موجودہ دور میں 1948 کے بعد سے بلوچستان کو شدید نقصانات کا سامنا ہے جس میں قومی شناخت، لاپتہ افراد، فوجی آپریشنوں، قدرتی وسائل کی لوٹ مار، ایٹمی دھماکہ اور روڈ حادثات جیسے واقعات نے بلوچستان کے عوام کی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب جب بلوچ دیگر ملکوں میں سیاسی پناہ لینے پر مجبور ہوگئے ہیں وہاں بھی بلوچوں کو لاپتہ کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جوکہ بلوچ قوم کے لیے ایک نیا خطرہ بن چکا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس سلسلے کو روکنے کے لیئے تمام بلوچ حقیقی قوم پرست جماعتوں کو یکجا ہونا پڑے گا اور اقوام متحدہ سے رجوع کرنے کے لیے ایک اسپیشل کمیٹی فار بلوچ مسنگ پرسنز بنایا جائے تاکہ آنے والے وقتوں میں ایسے واقعات کو روکا جاسکے۔ اس بابت این ڈی پی اپنے تمام وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے تمام حقیقی بلوچ پرست جماعتوں کو یکجا ہونے کی دعوت دیتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ این ڈی پی عرب امارات اور سویڈن کے اعلیٰ قیادت سے یہ اپیل کرتی ہے کہ جلد ازجلد بلوچ لاپتہ افراد کو بازیاب کراکے انسانیت پرستی کی مثال قائم کریں۔