بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس زیرصدارت چیئرمین نذیر بلوچ ڈیرہ مراد جمالی میں منعقد ہوا، اجلاس کی نظامت مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ نے کی ،جبکہ اجلاس میں مرکزی وائس چیئرمین خالد بلوچ ، مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ناصر بلوچ ،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ و مرکزی کمیٹی کے ممبران نے شریک تھے۔
اجلاس میں مختلف ایجنڈے زیر بحث آئیں، چیئرمین نذیر بلوچ نے افتتاحی خطاب میں کہا ہے کہ بلوچ قومی سیاست و تعلیمی اداروں میں شعور و آگاہی و کیڈر سازی میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن بنیادی کردار ادا کرتی آرہی ہے، بی ایس او کے نظریاتی جدوجہد کے خلاف روز اول سے ہی سازشوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے،طاقت کے استعمال ، تعلیمی اداروں کو بحرانوں کا شکار کرنے کے ساتھ ساتھ بی ایس او کے خلاف شعوری سرگرمیوں کو ہمیشہ روکا گیا یہی اب بھی مختلف علاقوں میں بی ایس او کے کارکنوں کو سرکاری اداروں کی طرف سے بزور طاقت دبانے و علحیدہ کرنے کی سازش ہورہی ہے جسکے تحت کارکنوں کے خلاف طاقت کے استعمال میں تیزی لائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ تقسیم در تقسیم کی پالیسی کے تحت بلوچ جدوجہد کا راستہ روکا گیا اور حقیقی سیاسی عمل کو کمزور کی گئی، کبھی جذباتی نعروں کے زریعے نوجوانوں کو تعلیمی اداروں کے بجائے انتہاء کی جانب لے جایا گیا کبھی اندرونی طور پر مصنوعی مسائل پیدا کرکے تنظیم کے کارکنوں کو شعور کے بجائے تقسیم در تقسیم اداروں کے غیر فعالی کا سبب بنایا گیا ، بی ایس او کے قومی کونسل سیشن کے انعقاد میں تاخیر کے اسباب بھی ان ہی پیدا کی گئی کمزوریوں کی وجہ سے ہے لیکن پھر بھی تنظیم میں ٹیم کی صورت میں کام کرنے والوں دوستوں کے محنت کی وجہ سے بلوچستان کراچی و ٹنڈوجام میں باقاعدہ زونز فعال ہوئے اور اس سلسلے میں تمام زونز میں کامیاب سیمینارز کا انعقاد ہوا اور تنظیم بلوچستان بھر سمیت دیگر زونز میں یکساں فعال ہوئی ۔
چیئرمین نذیر بلوچ نے مزید کہا کہ بی ایس او کا آئندہ قومی کونسل سیشن بلوچ قومی جدوجہد میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کارکن قومی کونسل سیشن کے انعقاد کے لئے اپنے جدوجہد کو تیز کرے اور تنظیمی و آئینی ضروریات کو پورا کرے ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا بلوچستان میں کورنا وائرس کی شکل میں ایک خطرناک بیماری پھیل چکی ہے سرکاری سطح پر اقدامات صرف شعبدہ بازی ہے لیکن بلوچ قوم اپنی مدد آپ کے تحت مشکل صورتحال کا مقابلہ کرے گی ۔
بی ایس او کے تمام کارکنان رضاکارانہ طور پر لوگوں کے مدد اور احتیاطی تدابیر کے حوالے سے آگاہی مہم چلائنگے ۔
اجلاس میں تنظیمی امور کے ایجنڈے میں تنظیمی ڈسپلن کے اہمیت پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے شرکاء اجلاس نے کہا کہ بی ایس او کی آئین و ڈسپلن دوستوں کا عزت و احترام ہی تنظیم کے مضبوطی کا سبب بن سکتی ہے جب تک تنظیم میں سزا و جزا کا پیمانہ نہیں رکھا جائے گا تنظیم کو کمزور کرنے والی سازشوں کو تقویت ملتی رہے گی ان سازشوں کو روکنے کے لئے کارکنوں کو ڈسپلن و اداروں کا پابند بنانا ہوگا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا بی ایس او کا قومی کونسل سیشن 9, 10, 11 جون 2020 کو منعقد کیا جائے گا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تمام زونز جن کے ممبر شپ فارمز مکمل نہیں جلد از جلد مرکز کو بھیج دیں، زونل کارکردگی و ممبر شپ کے بنیاد پر کونسلران کی تعداد کا تعین کیا جائے گا ۔
چیئرمین کی طرف سے نامزد کئے گئے خواتین نشست پر مرکزی کمیٹی کے خواتین نشست پر ہانی بلوچ کے نامزدگی کی منظوری دی گئی ۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تنظیمی اداروں سے باہر سوشل میڈیا پر تنظیم کے اندرونی مسائل پر کسی ممبران کو سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کا حصہ نہ بنے اور خلاف ورزی کرنے پر سخت تنظیمی کاروائی کی جائے گی ،
ڈسپلن کی مسلسل خلاف ورزی پر جامعہ بلوچستان یونٹ کے سابقہ آرگنائزر ایوب بلوچ کی بنیادی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔
عاطف رودینی اسرار بلوچ کبیر بلوچ عامر نذیر بلوچ جنکی رکنیت معطل کی گئی تھی انکے حوالے سے تنظیمی کاروائی کا فیصلہ چیئرمین و سیکرٹری جنرل کو دیا گیا جوکہ ان ممبران کے رویے پر منحصر ہوگا ۔