ذاتی مفاد کےلئے مذہبی انتہا پسند ریاستوں کی تائید قومی تحریک کےلئے نقصاندہ ہے: بی این ایم

325

بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے ایک پالیسی بیان میں کہا ہے کہ عارضی یا ذاتی مفادات کی خاطر انتہا پسند مذہبی ریاستوں کی تائید بلوچ قومی تحریک کے لئے نقصان دہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ بی این ایم ایسے آزاد بلوچستان کے لیے جدوجہد نہیں کر رہی جہاں پر وہابی مْلاؤں کی حکومت ہو، بلکہ آزاد بلوچستان کا خواب سیکولر اور لبرل اقدار کے بغیر نا مکمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ بلوچستان میں پاکستانی فوج کے زیر سایہ مذہبی انتہاپسند ڈیتھ اسکواڈ تنظیموں کو فنڈنگ کہاں سے آرہی ہے۔ جس ملک کے وسائل بلوچ قومی تحریک کے خلاف استعمال ہورہے ہوں اس ملک کو اعتدال پسند کہنا یا اس کی تائید کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

بی این ایم کے مرکزی ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی بیرونی ریاست کی فنڈنگ کے لالچ میں بلوچ قومی جماعتوں کو اپنے سیاسی اصول و اقدار میں تبدیلی نہیں لانی چائیے۔ ایسی سیاست سے کبھی بھی ایک خوشحال آزاد بلوچستان کا قیام عمل میں نہیں آ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صرف آزادی کا نعرہ لگانا کافی نہیں بلکہ بلوچ سیاسی قوتوں کو اپنے سیاسی، معاشی اور مذہبی اقدار و اصولوں کے ضمن میں واضح اور ایماندارانہ پالیسی اختیار کرنے کی ضرورت ہے، جنہیں کسی بھی قسم کے رعایات کی خاطر یا بیرونی دباؤ میں آکر بدلا نہ جائے۔