بلوچستان: ایڈز کے مریضوں کی تعداد 6 ہزار تک پہنچ گئی

213

ایڈز کنٹرول پروگرام بلوچستان کے منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایچ آئی وی ایڈز اور کرونا وائرس دونوں کی روک تھام کے لئے آگاہی مہم چلائی جارہی ہے، صوبے میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 6 ہزار ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو مذہبی اسکالر ڈاکٹر عطاء الرحمن کے دینی مدرسے میں علماء و مشائخ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں جید علماء کرام مشائخ اور دینی اسکالرز کے علاوہ سول سوسائٹی اور محکمہ صحت کے حکام و عملے نے شرکت کی۔

ڈاکٹر افضل زرکون نے کہا کہ آج کے منعقدہ سیمینار کا بنیادی مقصد ایچ آئی وی ایڈز اور کورونا وائرس سے بچاو میں علماء کرام کے کردار کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے مذہبی حلقے ان بیماریوں کی روک تھام میں سب سے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایڈز کنٹرول پروگرام نے عوام الناس میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کے لئے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے نشستوں کے انعقاد کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

ڈاکٹر افضل زرکون نے کہا کہ ایڈز آج بھی بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے اور یہ مہلک مرض رکنے کی بجائے بڑھ رہی ہے جس کی وجہ لوگوں میں اس مرض سے متعلق معلومات نہیں ہیں آج بھی لوگ اس مرض کو صرف اور صرف جنسی تعلقات کی وجہ قرار دے رہے ہیں جبکہ ایسا نہیں بلکہ جنسی تعلق دیگر وجوہات کی طرح ایک وجہ ہے۔ ایڈز پھیلنے میں سرنج کے ذریعے نشہ لینا، ڈینٹل کلینکس میں استعمال ہونے والے آلات، کسی مریض کو جو خون دیا جاتا ہے اس کا ٹیسٹ نہ ہونا اور جنسی بے راروی شامل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت بلوچستان میں ایک محتاط اندازے کے مطابق ایڈز کے مریضوں کی تعداد چھ ہزار سے زیادہ ہے مگر ایڈز میں ملوث لوگ اپنے آپ کو خوف اور رسوائی کی وجہ سے ظاہر نہیں کر رہے ہی۔ں اب تک ایڈز کنٹرول پروگرام کے پاس کوئٹہ میں 1100 اور تربت ریجن میں 320 ایڈز کے مریض رجسٹرڈ ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ صحت بلوچستان کے میڈیا فوکل پرسن ڈاکٹر نعیم زرکون، ڈاکٹر عطاء الرحمن قاری، انوارالحق حقانی اور دیگر نے کہا کہ ہم نے بیماریوں کا مقابلہ کرنا ہے تاہم مقابلے کے لئے ضروری ہے کہ لوگوں میں ایڈز اور کرونا وائرس سے متعلق شعور و آگاہی پہلے پیدا کی جائے۔