بلوچستان: مختلف علاقوں سے مزید 5 لاپتہ افراد بازیاب

353

بلوچستان کے مختلف علاقوں خضدار، مچھ، مستونگ اور بلیدہ سے جبری طور لاپتہ پانچ افراد بازیاب ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے جنہیں مختلف اوقات میں جبری طور لاپتہ کیا گیا تھا جبکہ ان میں ایسے افراد بھی شامل ہے جو کئی سالوں سے لاپتہ تھے۔

اطلاعات کے مطابق ضلع خضدار سے دوسال قبل لاپتہ کیے جانیوالے نوجوان سجاد احمد ولد منظور احمد بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے اور اسی طرح چار سے لاپتہ مچھ اللہ آباد کے رہائشی خدا بخش کلوئی رند ولد کریم بخش بھی بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور بلوچ ہیومن رائٹس آرگنائزیشن کی جانب سے تسلسل کیساتھ احتجاج جاری جبکہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے پی ٹی آئی حکومت کا ساتھ دینے کو لاپتہ افراد کی بازیابی سے مشروط کیا جاچکا ہے۔

مستونگ سے تین سال قبل جبری طور لاپتہ ہونے والے پیر بخش ولد محمد اسلم بنگلزئی سکنہ پڑنگ آباد بھی آج بازیاب ہوگئے

ادھر بلیدہ کوشک سے تین سال سے لاپتہ بابل غفور ولد عبدالغفور اور بلیدہ سلو سے دس مہینے قبل جبری طور پر لاپتہ احسان ولد رحیم بخش بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔

بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کو خوش آئند قرار دیا جارہا ہے جبکہ بلوچ سیاسی و سماجی حلقوں کے مطابق جبری طور پر لاپتہ افراد کی تعداد ہزاروں میں ہے۔ دوسری جانب جبری گمشدگیوں کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ ہورہے ہیں جس کے باعث حکومت کو سخت تنقید کا سامنا ہے۔