بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے سیٹلائٹ فون کے زریعے آج حب چوکی میں اخبارات کے دفتر پر ہونے والے دستی بم حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔
ترجمان نے کہا کہ آج حب میں اخبارات کے دفتر پر دستی بم حملہ ایک تنبیہ ہے کہ صحافتی تنظیموں اور تمام اخبارات و الیکٹرانک میڈیا اور کیبل مالکان پر اس موقع پر یہ واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ بلوچستان میں ریاست کے دباؤ سے آزاد ہوکر زمینی حقائق کے حوالے سے اپنا غیر جانبدارانہ کردار ادا کریں بلوچستان میں جاری فوجی جارحیت کا ساتھ دینے اور ظلم و ستم پر پردہ ڈالنے کی بجائے اصل حقائق کو سامنے لائیں۔
ہم عرصہ دراز سے میڈیا کے یکطرفہ کردار پر خاموش رہ کر صبر سے کام لے رہے تھے آج بھی ہمارا مقصد ہرگز ان اداروں پر ناجائز طور پر اپنے نظریات کے تشہیر کے لئے کسی قسم کا دباؤ نہیں ہے بلکہ ان اداروں سے منسلک افراد کا انکے فرائض اور کام کے حوالے سے غیر جانبدارانہ کردار ادا کرنے کا احساس دلانا ہے کیونکہ اس حقیقت کو تسلیم کرنا عین وقت کا تقاضا ہے کہ بلوچ سرزمین کے مالک بلوچ عوام پاکستانی فوجی جارحیت کا شکار ہیں اور حالت جنگ میں ہیں فوجی جارحیت اور جنگ کا شکار بلوچ یہ برداشت نہیں کرینگے کہ انکی زندگی، جان و مال کے بدلے صحافتی بد نیتی کا ایسا بدترین مظاہرہ کیا جائے جسمیں زمینی حقائق مسخ کرکے ریاستی ایجنڈے کی تشہیر کی جائے ۔
اگر صحافتی تنظیموں اور اداروں نے ریاستی ایجنڈے سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے فرائض غیر جانبداری سے ادا نہیں کئے تو انکے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔