بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ڈکٹیٹر پرویز مشرف نے دشمنوں کی بجائے اپنوں سے جنگیں لڑیں ہیں بلوچستان،وزیرستان،فاٹا اور لال مسجدمیں ظلم و زیادتیوں اور خون کی ہولی کھیلنے والے آمر کو اگر سزا دینا غلط ہے تو پھر انہیں نشان حیدر دے دیا جائے،بلوچستان کے عوام سے کی جانے والی زیادتیوں پر عوام پرویز مشرف کو کبھی معاف نہیں کر سکتی ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انھوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ آج پاکستان تحریک انصاف ڈکٹیٹر پرویز مشرف کو بچانے کی کوشش کررہی ہے جبکہ ماضی میں مسلم لیگ ن نے پرویز مشرف کو تحفظ فراہم کیا آج بھی قومی اسمبلی سمیت ہر فورم پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے علاوہ اور کسی نے بھی پرویز مشرف کی طرف سے اٹھائے گئے مظالم اور زیادتیوں پر آواز بلند نہیں کی گئی۔
انھوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں جو مظالم بلوچستان میں ڈھائے گئے ویسا ظلم کہیں بھی نہیں ہوااور آج جب عدالت کی جانب سے اسے سزادی جارہی ہے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ایک فوجی افسر جس نے ملک کی خاطر جنگیں لڑیں ہیں اسے سزائے موت کیسے ہو سکتی ہے میں ان سب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ پرویز مشرف نے کون سے جنگ لڑی ہے آخر دشمن ملک کا کون سے علاقہ فتح کیا ہے میں دعوے سے کہتا ہوں کہ پرویز مشرف کی حمایت کرنے والوں کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں ہو گا ہاں یہ بات درست ہے کہ پرویز مشرف نے دشمنوں کی بجائے اپنوں سے کئی جنگیں لڑیں ہیں جس میں سب سے پہلے بلوچستان ہے۔
اسکے بعد وزیرستان،اور فاٹا ہیں لال مسجد میں خون کی ندیاں اسی ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے دور میں بہائی گئی ہیں اگر آج پرویز مشرف کی حمایت کرنے والے ان جنگوں کوملک کی فتح قرار دیتے ہیں تو پھر بے شک پرویز مشرف کو نشان حیدردے دیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ وفاق میں پاکستان تحریک انصاف کے اتحادی ہونے کے باوجود ہم نے اسمبلی فلورپر پرویز مشرف کی حمایت کرنے کے خلاف آواز اٹھائی ہے اتحادی ہونے کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اپنے اور اپنے عوام کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر خاموش بیٹھیں رہیں۔