خواتین کو لاپتہ کرکے جھوٹے مقدمات بنانا بلوچ روایات کے منافی ہے – زینت شاہوانی

297

بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی خواتین سیکرٹری و رکن صوبائی اسمبلی  زینت شاہوانی نے اپنے ایک مذمتی بیان میں آواران سے بلوچ خواتین کو لاپتہ کرنے اور جھوٹے مقدمات قائم کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ہماری کوششیں جاری ہیں لیکن گزشتہ دنوں آواران میں بلوچ روایت کے برخلاف جھوٹے اطلاعات کی بنیاد پر غریب گھروں سے تعلق رکھنے والے غریب بلوچ خواتین کو لاپتہ کرنے اور پھر ڈرامائی انداز میں مقدمات قائم کرنا بلوچ روایات کے خلاف ہے اس معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے، بلوچ روایات کے برعکس بلوچ خواتین کو لاپتہ کرنے کے بعد بلوچستان کے حالات کو مزید بحرانی کیفیت سے دوچار کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا پارٹی ہمیشہ بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی  اصولی سیاست کے ذریعے بلوچستان میں بلوچ روایات کے برعکس اقدامات  بزور طاقت بلوچستان کے مسائل کو حل کرنے کی مخالف رہی ہے لاپتہ افراد کو بازیاب اور انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ ترک کیا جائے بلوچ خواتین کو لاپتہ کرنے اور جھوٹ پر مبنی الزامات لگانا قابل نفرت عمل ہے خواتین کو مقدمات میں ملوث کرنے کا عمل شرمناک ہے فوری طور پر خواتین پر قائم جھوٹے مقدمات ختم کئے جائیں اور انہیں رہا کیا جائے اس کے برعکس پارٹی ہر فورم پر آواز بلند کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔