جامعہ بلوچستان اسکینڈل پہ خاموشی سرزمین کے ساتھ ناقابل معافی جرم ہے- بی این پی / بی ایس او

165

 بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیراہتمام زرعی کالج کوئٹہ میں طلبا و طالبات کے لئے فیئرویل پارٹی اور ایوارڈ پروگرام منعقد کیا گیا،تقریب پوزیشن ہولڈرز طلبا و طالبات میں ایوارڈ تقسیم کی گئی۔

اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے بی ایس او کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی فنانس سیکرٹری صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی بی ایس او کے مرکزی سیکرٹری جنرل منیر جالب بلوچ، ایم پی اے میر اکبر مینگل بی ایس او کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری شوکت بلوچ زرعی کالج کے وائس پرنسپل لطف اللہ کھوسہ صاحب بی ایس او کوئٹہ زون کے ڈپٹی آرگنائزر صمد بلوچ یونٹ سیکرٹری کامران بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی سیاسی تحریک کو کمزور کرنے کے لئے تعلیمی اداروں میں قدغن لگا کر طلبا و طالبات کو منفی ہتکھنڈوں کا شکار بنانے کے لئے طاقت کا استعمال اور سازش کے تحت بلوچستان کے اخلاقی سماجی اور سیاسی روایات کو پامال کی جارہی یے ہر دور میں بلوچ قوم پر تعلیمی سیاسی و معاشی قدغن لگانے کے لئے منفی سازشوں کو پروان چڑھائی گئی ڈیرہ بگٹی سے شروع کی گئی۔

روایات کی پامالی اب بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے ڈیرہ بگٹی میں نواب اکبر جان بگٹی شہید نے بلوچ قومی غیرت پر سمجھوتہ نہ کرکے ثابت کیا کہ بلوچ اپنے وطن پر بھوک افلاس غربت سمیت تمام مظالم کو برداشت کرسکتی ہے لیکن بلوچ کی مقدص سرزمین پر غیرت و عزت کو کبھی پامال کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی جامعہ بلوچستان میں اسکینڈل بھی ان ہی سازشوں کے حصہ ہے جنکے تحت بلوچ قوم کو ہر دور میں مظالم کے زریعے زیر کرنے کی کوشش تعلیمی سیاسی و معاشی قدغن کا شکار بنایا گیا۔

جامعہ بلوچستان کے اسکینڈل پر خاموشی بلوچ قومی غیرت ننگ و ناموس اور سرزمین کے تقدس کے ساتھ ناقابل معافی جرم ہوگی جب تک ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں نہیں لایا جاتا بی ایس او کسی صورت خاموش نہیں رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ طلبا وطالبات اور سیاسی کارکنوں نے ہمیشہ حالات کا مقابلہ خندہ پیشانی اور قومی جذبے کے ساتھ کیا جب بلوچستان کو سازش کے تحت مکمل طور پر شعوری سیاست تعلیم کے بجائے منفی سازشوں کا شکار بنایا گیا تو طلبا و طالبات نے شعور کے زریعے مقابلہ کرکے تعلیمی اداروں کا رخ کیا تو یہ بھی بلوچ دشمن زہنیت کو برداشت نہیں ہوسکی۔

اسی لئے جامعہ بلوچستان جیسے اعلی مادر علمی میں بجائے تعلیم اور شعور کے منفی رجحانات کو تقویت دی گئی لیکن اسکینڈل پر بھرپور احتجاج اور ملزموں کے کو کیفر کردار تک پہنچانے کے ساتھ طلبا و طالبات کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ پہلے سے زیادہ تعلیمی اداروں کا رخ کرکے حقیقی تعلیمی عمل اور سیاسی شعور کو پروان چڑھائے تاکہ منفی سازشوں کا جواب مثبت مقابلے کے ذریعے دیا جاسکے بی ایس او ہر پلیٹ فارم پر طلبا و طالبات کی بھرپور رہنمائی کرے گی۔