جے یو آئی کے ورکرز آزادی مارچ کے لیے عوام کو نکالنے میں کامیاب ہوئیں- خالد ولید سیفی

177

 جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے  نائب امیر خالد ولید سیفی نے کہا کہ تمام بندشوں اور رکاوٹوں کے باوجود آزادی مارچ کا قافلہ اسلام آباد کی دہلیز پر قدم رکھ چکا ہے، مارچ سے قبل دھمکیوں سے لیکر ٹرانسپورٹر کو ہراساں کرنے تک ہر طرح کے حربے استعمال کیے گیے لیکن تمام دھونس اور ہتکھنڈوں کے باوجود جے یو آئی کے ورکرز عوام کو نکالنے میں کامیاب ہوئے۔

انہوں نے کہا مارچ کے شرکاء میں کوئی اشتعال نہیں ہے، باوقار لوگ، تہذیب کے دامن کو تھامے اپنی منزل تک آگئے ہیں۔ نہ شرکاء کے چہروں پر درشتگی کے آثار ہیں اور نہ ہی انکے منہ سے دھواں نکل رہا ہے۔

نائب امیر جمعیت علماء اسلام  بلوچستان نے کہا کہ پانچ روزہ تھکا دینے والے سفر کے باوجود ان کے لبوں پر مسکراہٹ اور تبسم کے ابلتے چشمے ہیں۔

 خالد ولید سیفی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن  کے ساتھ وہی طبقہ ہے جسے اجڈ، گنوار اور تشدد پسند القابات سے تعبیر کیا جاتا رہا ہے لیکن انہوں نے اس سفر میں ثابت کیا کہ وہ کتنے مہذب اور شائستہ لوگ ہیں، مولانا نے گارنٹی دی تھی کہ کوئی پتہ نہیں ٹوٹے گا، نہیں ٹوٹا۔

 انہوں نے مزید کہا کہ مارچ جیسے جیسے آگے بڑھتا گیا حکومت اور انکی سرپرستوں کی بے چینی بڑھتی رہی جسے سب نے محسوس کیا، مارچ کا مطالبہ بالکل سادہ ہے جسے سمجھنے کیلئے کسی فلسفے کی ضرورت نہیں ہے۔ مارچ کے مطالبے کو اگر آپ دو لفظوں میں بیان کرنا چاہیں تو وہ یہ ہے
کہ نکے سے دست بستہ عرض ہے وہ مذید بچے گود نہ لے، مارچ کے ذریعے جس سوچ کو چیلنج کرنا مقصود تھا،اسے چیلنج کیا جاچکا ہے ،جسے پیغام پہنچانا تھا اسے پیغام پہنچ چکا ہے کہ ایسا مذید نہیں چلے گا۔