جامعہ بلوچستان اسکینڈل: کراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرہ

281

بی ایس او کراچی زون کی جانب سے کراچی پریس کلب کے سامنے جامعہ بلوچستان میں طالبات کے ساتھ جنسی ہراسگی کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔

مظاہرے میں بی ایس او کراچی زون کے صدر عبداللہ میر، جنرل سیکرٹری ماجد حمید، ڈی ایس ایف کے کلثوم بلوچ، سماجی کارکن پروین ناز، کامریڈ نغمہ شیخ، بی ایس اوپجار کے سراج سخی، آر ایس ایف کے کامریڈ حاتم، بلوچ کونسل کے علی نواز و دیگر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ بلوچستان یونیورسٹی کا موجودہ واقعہ بلوچ معاشرہ و انسانی روایات پر ایک ایسی بدنما داغ ہے جس نے بلوچستان میں رہنے والے تمام اقوام کی دل آزاری کی ہے، انتہائی دکھ کے ساتھ ہم آپ کو یہ بھی گوش گزار کریں کہ اس واقعہ سے پہلے بی ایس او نے بلوچستان یونیورسٹی میں ہونے والے کرپشن، اقرباء پروری، ایڈمنسٹریشن کی بدمعاشی سمیت ہر اس بدمزگی کو پرنٹ و سوشل میڈیا اور پمفلٹ وغیرہ سے آشکار کرتی رہی ہے لیکن بدقسمتی سے جامعہ کو علمی درسگاہ بنانے کے بجائے اس کو غیر متعلقہ اداروں کے لئے آرام و رہائش کا جگہ بنا دیا گیا ہے۔

مظاہرین نے کہا بلوچستان یونیورسٹی اسکینڈل نے بلوچستان میں رہنے والے ہر اس والدین کی دل آزاری کی ہے جنہوں نے اپنے بچیوں کو یونیورسٹی کی تعلیم دینے کا ارادہ کیا ہوا تھا اور اس سے وہ فیمیل اسٹوڈنٹس بھی متاثر ہوئے ہیں جنہوں نے قبائلی و روایتی زنجیروں کو توڑ کر یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرنا تھا۔

انہوں نے مزید کہا بلوچستان یونیورسٹی کی انتظامیہ سیکیورٹی کے نام پر کیمروں کے زریعے وہاں کے فیمیل اسٹوڈنٹس کو بلیک میل کرتے رہے ہیں جبکہ میل اسٹوڈنٹس کو دھونس و دھمکیوں سے خاموش کراکر اپنی من مانیوں سے جامعہ کے اندر حکمرانی کرنے کی خواب دیکھ رہے ہیں۔ جس کو قطعاً برداشت نہیں کریں گے۔