لڑکی کراچی میں زیر علاج تھی جہاں اس کی موت واقع ہوئی۔
بلوچستان کے ضلع نوشکی میں لڑکی نے زبردستی شادی کروانے پر زہر پی کر خودکشی کرلی۔
ٹی بی پی نمائندے کے مطابق نوشکی کے علاقے کلی جمالدینی سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ لڑکی صبا اعظم نے گھریلو حالات سے تنگ آکر گذشتہ دنوں زہر پی لی تھی جس کے بعد ان کی حالت تشویشناک ہوگئی، لڑکی کو نوشکی سول ہسپتال میں طبی امداد دینے کے بعد کراچی منتقل کیا گیا جہاں وہ دو روز تک زیر علاج رہی اور وہی ان کی موت واقع ہوئی۔
لڑکی کی لاش گذشتہ روز نوشکی لاکر نواحی علاقے میں دفن کی گئی۔
علاقائی ذرائع کے مطابق صبا عظیم کو زبردستی شادی کرنے پر مجبور کیا جارہا تھا جس کے باعث اس نے خود کشی کی تاہم ان کے گھر والوں کی جانب سے تاحال اس حوالے کچھ نہیں کہا گیا ہے۔
خیال رہے گذشتہ مہینوں نوشکی کے نواحی علاقے کلی بادینی میں نائلہ نامی کمسن لڑکی کو اس کے چچا نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا بعد میں سماجی حلقوں کے احتجاج پر اس کی قبر کشائی کی گئی اور واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا۔