پروفیسر نادر قمبرانی کے یاد میں راہشون ادبی دیوان کی نشست

344

راہشون ادبی دیوان بلوچستان کے زیراہتمام پروفیسر نادر قمبرانی مرحوم کی برسی کے موقع پر ایک پروگرام کا انعقاد ممتاز ادیب و دانشور حاجی عبدالطیف بنگلزئی کے رہاہش گاہ مستونگ میں معنقد کیا گیا۔ پروگرام کے مہمان خاص ڈپٹی سیکریڑی اسپورٹس بلوچستان نور احمد کرد تھے اس کے علاوہ براھوئی ڈپارٹمنٹ یونیورسٹی آف بلوچستان کے چیئرمین و راہشون ادبی دیوان کے بلوچستان کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر لیاقت سنی نے شرکت کی۔

پروگرام میں ممتاز ماہر تعلیم و براھوئی کے پروفیسر منصور گل، ادیب و شاعر حمید عزیز آبادی، حاجی عبدالطیف بنگلزئی، ڈاکٹر لیاقت سنی اور مہمان خاص نور احمد کرد نے پروفیسر نادر قمبرانی مرحوم کی علمی خدمات پر سیر حاصل گفتگو کی اور مرحوم کو ان کی علمی خدمات پر خراج عقیدت پیش کی۔

علاوہ ازیں راہشون ادبی دیوان کے مرکزی چیئرمین بسمل بلوچ نے علیم الحق حقی کے ناول “اماوس کا دیا” پر اپنا تفصیلی تبصرہ پیش کیا اور کتاب کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

پروگرام میں راہشون ادبی دیوان کے نئے آہین کو مرتب کرنے کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی اور راہشون چیئرمین بسمل بلوچ کی سربراہی میں ایک تین رکنی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جس کے باقی ممبران میں راہشون ادبی دیوان کے مرکزی جنرل سیکریڑی محمد حسنین شاھوانی اور حمید عزیز آبادی شامل ہونگے۔ کمیٹی نئے آہین کو مرتب کر کے منظوری کے لیے پیش کرے گی۔

پروگرام کے آخر میں جناب حمید عزیز آبادی، حاجی عبدالطیف بنگلزئی اور شکیب نذر نے اپنا براھوئی کلام پیش کیا۔ راہشون ادبی دیوان کے علی بلوچ، سالم بلوچ، گل شیر اور رشید بلوچ نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔