جامع ڈیل کے بعد ایران سے پابندیاں اٹھا لیں گے – امریکہ

89

قومی سلامتی کے امور کے لیے امریکی صدر کے مشیر جان بولٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہونے کا یہ مطلب ہر گز نہیں کہ تہران کے حوالے سے امریکی انتظامیہ کا موقف تبدیل ہو گیا ہے۔

ریڈیو فِری یورپ کو دیے گئے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی جامع ڈیل ہوئی تو یقینا پابندیاں اٹھا لی جائیں گی ، جب ایران میں حکومت اس حوالے سے مذاکرات کے لیے تیار ہوئی تو پھر ملاقات بھی ہو گی۔

اس سے قبل ٹرمپ نے پیر کے روز فرانس میں منعقد G-7 سربراہ اجلاس کے ضمن میں کہا تھا کہ اگر حالات اچھے ہوئے تو انہیں ایرانی صدر سے ملاقات میں مسرت ہو گی۔

فرانسیسی صدر عمانوئل ماکروں کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں امریکی صدر نے کہا کہ وہ ایران میں نظام کی تبدیلی نہیں چاہتے مگر وہ تہران کے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم حصول کو یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر فرانسیسی صدر ماکروں نے ایران سے مطالبہ کیا کہ وہ خلیج کے علاقے کو عدم استحکام کے خطرے سے دوچار کرنے کا سلسلہ روک دے۔ فرانسیسی صدر کے مطابق حسن روحانی نے انہیں آگاہ کیا ہے کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کے انعقاد کے حوالے سے کشادہ دل ہیں۔

ماکروں کے نے بتایا کہ انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ ایران کے موضوع پر بات چیت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہم ٹرمپ اور روحانی کے درمیان ایک ملاقات کے خواہاں ہیں جس میں میری موجودگی بھی ہو۔