بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو باقاعدہ منصوبے کے تحت تباہ کیا جارہا ہے – بی ایس او

122

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے ایک مخصوص سازش کے تحت بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو تباہ کی جارہی جسکا بنیادی مقصد طلباء سیاست کے خلاف انتقامی سازشوں کو کو مزید تقویت دینا یے ان ہی سازشوں کے تحت بلوچستان یونیورسٹی سمیت دیگر تعلیمی اداروں کو تباہ کرکے طلباء کے خلاف مخصوص طریقے سے طلباء کے خلاف طاقت کا استعمال کی گئی آواز بلند کرنے پر طلباء کے خلاف مقدمات درج کئے گئے اب ان ہی سازشوں کا سلسلہ بولان میڈیکل یونیورسٹی میں شروع کی گئی یے تاکہ نام نہاد آلاٹمنٹ کے نام پر طلباء تنظیموں کے خلاف طاقت کے استعمال کو جواز فراہم کیا جاسکے اس حوالے سے وائس چانسلر کا پروپگنڈہ کہ ہاسٹل میں آوٹ سائیڈرز رہائش پذیر ہے جوکہ صرف منفی سازشوں کا حصہ یے ہاسٹل میں رہائش کرنا ہاوس جاب ڈاکٹرز کا بنیادی حق ہے کیونکہ نہ حکومت کی طرف سے انہیں رہاش کے مد میں کوئی فنڈ دی جارہی ہے نہ ہی کوئی ہاسٹل موجود ہے جبکہ ہر سال نئے آنے والے طلباء، طلباء تنظیموں کے بااہمی مشاورت سے ایڈجسٹ ہورہے یونیورسٹی انتظامیہ ہاسٹل کا ماحول خراب کرنے کے لئے الاٹمنٹ کا واویلا کررہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ بی ایس او طلباء کے احتجاج کی بھرپور حمایت کرتی یے اگر مسائل حل نہیں کئے گئے تو بلوچستان بھر میں شدید احتجاج کیا جائے گا ۔