تربت دھماکے میں پاکستانی فوج کے 4 حمایت یافتہ افراد ہلاک کیئے – بی آر اے

302

مستقبل میں ہم اپنے حملوں میں شدت لائینگے جبکہ بلوچ عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کسی خوف یا لالچ کا شکار ہوئے بغیر ان تقاریب اور ریلیوں سے دور رہیں – بیبگر بلوچ

بلوچ ریپبلکن آرمی کے ترجمان بیبگر بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا میں جاری کردہ اپنے بیان میں تربت شہر میں ہونے والے دھماکے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سرمچاروں نے تربت شہر میں ائیر پورٹ روڈ پر پاکستانی فوج کی سرپرستی میں نکالے جانے والے نام نہاد یوم سیاہ ریلی کو گاڑی میں نصب دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں فوج کے حمایت یافتہ چار افراد موقعے پر ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔

ترجمان نے کہاکہ تربت سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کی سرپرستی میں نام نہاد ریلیاں نکال کر بلوچستان کے جنگ کی غلط تصویر دکھائی جارہی ہے جس کی ہم قطعاً اجازت نہیں دینگے کیونکہ بلوچستان میں پاکستانی فوج اور اس کے دیگر ادارے اپنا ظلم جاری رکھ کر اپنے قبضہ گیریت کو دوام بخش رہے ہیں۔ پاکستانی ریاست بلوچستان میں ستر سالوں سے بلوچ عوام پر ظلم کررہی ہے لوگوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کرکے بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے کوششوں پر عمل پیرا ہے جبکہ دنیا کی آنکھوں میں جھونک ڈال کر اب کشمیریوں سے یکجہتی کا دکھاوا کررہی ہے۔

بیبگر بلوچ نے کہا کہ ہم پھر سے واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جنگ زدہ بلوچستان میں اس طرح کے نام نہاد ریلیوں، تقریبات یا دیگر پروگراموں کی اجازت نہیں دینگے اور مستقبل میں ہم اپنے حملوں میں شدت لائینگے جبکہ بلوچ عوام سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ کسی خوف یا لالچ کا شکار ہوئے بغیر ان تقاریب اور ریلیوں سے دور رہیں وگرنہ اپنے جانی اور مالی نقصان کے ذمہ داری وہ خود ہونگے۔