بلوچ نیشنل موومنٹ کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ دو اگست کو جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیول میں مارچ اور احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ اس مارچ اور مظاہرے کا مقصد پاکستان کے ہاتھوں ہزاروں بلوچوں کی گمشدگی، چین کی پاکستان میں توسیع پسندانہ عزائم کے حامل سرمایہ کاری کیلئے بلوچ نسل کشی میں ساتھ دینے کے خلاف، راشد حسین کی عرب امارات میں غیر قانونی گرفتاری اور پاکستان حوالگی اور گمشدگی کو دنیا کے سامنے آشکار کرنا ہے۔ مظاہرے میں پمفلٹ تقسیم کیئے جائیں گے۔ متحدہ عرب امارات اور پاکستان کی سفارت خانوں اور ایمنسٹی انٹرنیشنل جنوبی کوریا آفس میں یادداشتیں جمع کرائی جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں صبح دس تا گیارہ بجے چین کی سفارت خانہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ، دوسرے مرحلے میں ”ہینگانگ جن“ اسٹیشن سے ایک پیدل مارچ کی جائے گی جو ایک بجے سے تین تک ہوگی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں ساڑھے تین بجے سے ساڑھے چار بجے تک ایمنسٹی انٹرنیشنل جنوبی کوریا کی آفس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچ جہد آجوئی اور پاکستانی مظالم کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے اور ہم جنوبی کوریائی سرکار اور عوام کو پاکستان کا اصل چہرہ دکھانے میں ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اس جدید دور میں پاکستان بلوچستان کو ایک کالونی بنا کر مظالم ڈھا رہا ہے۔ بین الاقوامی سطح پر ہماری یہی کوشش جاری رہے گی کہ عالمی دنیا کو اس بات پر قائل کیا جائے کہ وہ بلوچستان میں بربریت، درندگی اورجنگی جرائم پر پاکستان کے خلاف اصولی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے۔