کوئٹہ: میڈیکل کالج کے طلباء و طالبات کا احتجاجی دھرنا

573

اپنے حقوق کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، گرفتاریاں دینے کیلئے تیار ہیں۔

بلوچستان کے میڈیکل کالجوں کے طلباء و طالبات کی جانب سے مطالبات کے حق میں دارالحکومت کوئٹہ میں احتجاجی ریلی نکالی گئی اور دہرنا دیا گیا جس میں طالب علموں سمیت دیگر افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق آل میڈیکل اسٹوڈنٹس نے اپنے مطالبات کی حق میں پریس کلب کوئٹہ سے ہاکی چوک تک ریلی نکالی اور ہاکی چوک پر دہرنا دیا، احتجاجی دہرنے میں طلباء و طالبات کی بڑی تعداد شامل تھی جبکہ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت مختلف کالجوں سے تعلق رکھنے والے طلباء نے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کی۔

مظاہرین نے اپنے مطالبات کی حق میں بھر پور احتجاج کیا اور کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کیئے تو ہم مزید سخت اقدام اٹھانے پر مجبور ہونگے کیونکہ موجودہ حکومت ہمارے جائز حقوق کو حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ میڈیکل ٹیسٹ مکمل کرنے کے باوجود فہرستیں آویزاں نہیں کی جارہی، بولان میڈیکل کالج کے وائس چانسلر فہرستیں آویزاں کرنے میں رکاٹیں حاہل کر رہے ہیں، 150 سے زائد طلبا ٹیسٹ مکمل کر چکے ہیں لیکن فہرستیں آویزاں نہ کرنے کے باعث وہ تعلیم حاصل نہیں کرپارہے ہیں۔

واضح رہے میڈیکل کے طلبا و طالبات گذشتہ کئی دنوں سے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی رہنمائی میں پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاج کررہے ہیں جبکہ اس دوران طلبا نے احتجاج کیمپ میں خود کلاسوں کا سلسلہ جاری کیا۔

بی ایس اے سی کے مطابق صوبائی حکومت کے گزارشات کے باوجود وائس چانسلر تین میڈیکل کالجوں مکران میڈیکل کالج، جھالاوان میڈیکل کالج اور لورالائی میڈیکل کالج کے حتمی فہرستیں آویزاں نہیں کررہا جو طلبا کے ساتھ زیادتی ہے۔