اہل علاقہ کے مطابق گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ کے باعث معمولات زندگی متاثر ہو رہی ہے ۔
ضلع چاغی کے تحصیل نوکنڈی میں سخت گرمی میں عوام پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
اہل علاقہ کے مطابق گذشتہ کئی ماہ سے پانی کی سپلائی نہ ہونے کے برابر ہے ، شہر کے ہر محلے کے پانی کی سپلائی کا نمبر بیس دن بعد ایک بالٹی پانی دے کر پی ایچ ای اہلکاروں نے خود کو بری الزمہ قرار دیا ہے۔
انہوں نے شکایت کی کہ نلکوں سے پانی آنے کا نام ونشان تک نہیں ہے غریب و مظلوم عوام پانی کے حصول کے لیے تین تین دن تک ٹینکرز والوں کو منت سماجت کرتے ہیں۔
گھٹ واٹرسپلائی سے ایک بوند پانی بھی عوام کو نہیں دی جارہی ہے اور ماہانہ پی ایچ ای حکام گھٹ واٹرسپلائی کے نام سے لاکھوں کے تیل خرچ کرتے ہیں اور نوکنڈی کے عوام سخت گرمی میں پانی کی عدم دستیابی کے لیے دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹینکیوں پر انتہائی رش کی وجہ سے ٹینکرز رکشہ اور ریڈی والوں کا نمبرز لگا دیا ہے بمشکل کسی ٹینکرز والے کو منت سماجت کرکے تین دن بعد اگر آپ کو پانی مل جائے تو بھی غنیمت ہے ورنہ سخت گرمی میں پانی کے حصول کیلئے سرگردان ہونا ایک عذاب سے کم نہیں مگر پی ایچ ای چاغی کے متعلقہ افیسران کے کانوں تک مظلوم عوام کا فریاد نہیں پہنچ سکتا۔
اہل علاقہ نے ایم پی اے چاغی صوبائی وزیر مواصلات وتعمیرات میر عارف حسنی سے اپیل کی ہے کہ واٹرسپلائی کے مسئلے کا مستقل حل نکال کر عوام کو پانی کے بد ترین بحران سے نجات دلانے کے لیے جلد کردار ادا کریں۔