پنجگور : فورسز کے ہاتھوں تین افراد لاپتہ

98

پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ۔

اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع پنجگور کے علاقے وشبود سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔

فورسز کے ہاتھوں گرفتاری بعد لاپتہ ہونے والے افراد کی شناخت عابد ولد یوسف، شفیق بلوچ کے نام سے ہوئی جبکہ تیسرے شخص کی شناخت تاحال نہ ہوسکی ہے ۔

یاد رہے بلوچستان میں آئے روز لوگوں کو گرفتار کرکے لاپتہ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔

دو روز قبل فورسز نے کیچ کے علاقے آپسر میں آپریشن کرتے ہوئے 12 افراد کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا ۔

دوسری جانب لاپتہ افراد کی لواحقین کی طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو 3655 دن مکمل ہوگیا ہے۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہلاکو خان اور چنگیز خان جیسا عمل پاکستانی بالادست طبقے کا بلوچ قوم کے خلاف گہری نفرت اور عداوت کو آشکارا کرتا ہے،اس سفاکیت کا بدترین مظاہرہ سیاسی کارکنوں، طلباء، نوجوانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہر عمر کے بلوچ فرزندوں کی اغواء نما گرفتاریوں، گمشدگیوں کے بعد ان کی تشدد زدہ لاشیں ویرانوں میں اور کچھ اجتماعی قبروں میں دفن کرتے ہوئے کیا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان تمام بلوچوں کو ماورائے عدالت گرفتار کرکے ریاستی عقوبت خانوں میں قتل کردیا گیا۔