صحبت پور: زرعی پانی کے عدم فراہمی پر کسانوں و زمینداروں کا احتجاج

214

اگر دو دنوں کے اندر اندر زرعی پانی فراہم نہ کیا گیا تو ہم کسان مجبور ہوکر ڈی سی آفس کا گھیرا کریں گے – مظاہرین

دی بلوچستان پوسٹ نیوز ڈیسک کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے ضلع صحبت پور کے علاقے درگی کے مقام پر کسانوں نے زرعی پانی کی قلت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیا، صحبت پور جعفرآباد قومی شاہراہ کو رکاوٹیں رکھ بند کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ضلع صحبت پور کے زمینداروں اور کسانوں نے زرعی پانلی کی قلت کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دیاجبکہ صحبت پور تا جعفرآباد قومی شاہراہ کو رکاوٹیں رکھ کرہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند کردیا۔مظاہرین نے محکمہ ایری گیشن کے خلاف شدید الفاظ میں نعرے بازی کی۔

اس موقع پر سابق یونین کونسل کے چیئرمین اشفاق احمد کھوسہ اور عبدالفتاح کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوچ شاخ کا کئی مہینوں سے زرعی پانی بند کیا گیا ہے اور زرعی پانی نہ ہونے کے باعث چاول کی پنیری جلنے کے قریب ہے۔ زرعی پانی نہ ملا تو چاول کا بیج جل جائے گا جس سے ہمارے پورے سال کا فصل ضائع ہوجائے گا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ محکمہ ایریگیشن کے ایکسین مبینہ طور پر سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اوچ کینال کے ٹیل کے کسانوں کی زمینوں کو بنجر بنانا چاہتا ہے جو کہ کسانوں اور زمینداروں سے سراسر ناانصافی کے مترادف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اوچ کینال کے بااثر اور بڑے زمینداروں کو زرعی پانی وافر مقدار میں فراہم کیا جارہا ہے مگر ٹیل کے زمیندار اور کسان پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر انہیں دو دنوں کے اندر اندر زرعی پانی فراہم نہ کیا گیا تو ہم کسان مجبور ہوکر ڈی سی آفس کا گھیرا کریں گے اور دھرنا دیں گے جس کی تمام تر ذمہ داری محکمہ ایری گیشن پر عائد ہوگی۔