بی این ایم کا شہید حمید و نواب مری حوالے آن لائن کانفرنس کا انعقاد

88

بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے میڈیا کو جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ بی این ایم ڈائسپورہ کی جانب سے ایک آن لائن کانفرنس کا انعقاد کیاگیا جس میں بی این ایم یوکے، جرمنی، گریس، ہالینڈ، فرانس، آسٹریلیا سمیت کینیڈا اور امریکہ زونوں کے ذمہ داروں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت۔

آن لائن کانفرنس کی صدارت بی این ایم ڈائسپورہ کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ نے کی۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی این ایم ڈائسپورہ کمیٹی کے آرگنائزر ڈاکٹر نسیم بلوچ نے شہید حمید بلوچ اور مرحوم نواب خیر بخش مری کو خراج عقیدت پیش کرتی ہوئے کہا کہ یہ بلوچ قوم کی خوش قسمتی ہے کہ جنہیں حمید بلوچ جیسے بہادر اور نڈر شخصیت کی صورت میں ایک ایسے رہنما ملے جنہوں نے اپنی جوانی کو صرف اس خواہش پر قربان کردیا کہ میرے بعد میری قوم اس جدوجہد کو کسی بھی طور پر رکنے نہیں دے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ حمید بلوچ جیسے بہادر رہنماوں کی قربانیوں کا ہی نتیجہ ہے کہ آج بلوچ نوجوان دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر خندہ پیشانی سے بلوچ وطن کی خاطر شہادت جیسی عظیم قربانی کو قبول کرتے ہیں اور اپنی قومی آزادی کے منزل کو مزید پختہ بناتے ہیں۔

ڈاکٹر نسیم بلوچ نے مزید کہا کہ بابا خیر بخش مری بلوچ تاریخ میں ایک ایسا کردار تھے جو صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ بابا مری نے نہ صرف بلوچ قوم کو آزادی کا راستہ دکھایا بلکہ وہ خود اسی راہ پر اپنی آخری سانس تک چلتے رہے۔ اگر آج ہم دنیا میں کہیں بھی بلوچ قومی مسئلہ کو اجاگر کرتے ہیں تو یقیناً ہمارے انہی عظیم رہنماوں کی قائدانہ صلاحیت اور قربانیوں کا نتیجہ ہے کہ دنیا بلوچ تاریخ اور تحریک سے آشنا ہورہی ہے۔

کانفرنس سے بی این ایم یوکے زون کے نائب صدرحسن دوست بلوچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ قومی شہید حمید بلوچ اور بابا مری جیسی شخصیات نہ صرف اپنی زندگیوں میں بلکہ اپنے موت کے بعد بھی ہزاروں سالوں تک اپنے کرداروں کی وجہ سے تاریخ میں زندہ رہتے ہیں۔ ہمیں نواب خیر بخش مری کی زندگی سے یقیناً یہ درس ملتا ہے کمزوری کسی بھی طرح سے اپنے منزل سے روگردانی اور اپنے موقف سے پیچھے ہٹنے کا نام نہیں بلکہ کمزور انسان اگر مکمل ایمانداری سے جدوجہد کریں تو وہ تناور درخت کی شکل میں ایک تحریک کا آغاز کرسکتے ہیں جس کی واضح مثال موجودہ بلوچ قومی تحریک ہے۔

کانفرنس میں حسن دوست بلوچ نے مزید کہا نواب مری نہ صرف اس بات پر قائل تھے کہ بلوچ قومی آزادی ایک مسلمہ حقیقت ہے بلکہ وہ بلوچ قومی تحریک کے اندرونی مسائل پر بھی غیر ضروری طور اخبارات یا دیگر مجلسوں میں گفتگو کرنے سے گریز کرتے اور وہ ہمیشہ یہ کوشش کرتے بلوچوں کے آپسی مسائل کا حل مل بیٹھ کر ہی ڈھونڈا جائے۔

اجلاس سے بی این ایم یو ایس اے زون کے رہنما نبی بخش بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن اس بات کا تقاضہ کرتا ہے کہ ہم لفاظیت کے بجائے حقیقی طور پر اپنے منزل کی جانب گامزن ہوکر شہید حمید بلوچ اور نواب خیر بخش مری کے منزل کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج وقت ہم سے یہی تقاضہ کررہا ہے کہ بی این ایم بحیثیت بلوچ قومی پارٹی بلوچ قوم کی بہترین نمائندگی کرتے ہوئے عالمی سطح پر بلوچ قومی کیس کو بہتر اور منظم انداز میں پیش کرئے تاکہ دشمن کی بربریت اور مکاریوں کو آشکار کرکے بلوچ قومی آزادی کے منزل کو یقینی بنایا جاسکے۔

کانفرنس کے دیگر شرکاء نے بھی شہید حمید بلوچ اور بابا خیر بخش مری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے دیگر پارٹی مسائل اور اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کی خاطر کانفرنس کے دوسرے حصے تفصیلی بحث کی گئی اور امید ظاہر کی اس طرح کے تربیتی اجلاس کا ہمیشہ انعقاد کیا جائیگا جس سے پارٹی عہدیداران اور کارکنان کی بہتر انداز میں تربیت کی جاسکے۔