بولان میں پاکستانی فوج کی جانب سے گذشتہ دو روز سے جاری جارحیت پہ میڈیا سمیت انسانی حقوق کے اداروں کی خاموشی ایک مجرمانہ عمل ہے۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ لبریشن آرمی کے رہنماء بشیر زیب بلوچ نے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے ایک بیان میں کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بولان میں پاکستانی فوج عام شہریوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس جارحیت پہ انسانی حقوق کے اداروں سمیت میڈیا کی خاموشی ایک مجرمانہ فعل ہے۔
بی ایل اے کے رہنماء نے کہا کہ جب بلوچ سرمچار شہریوں کی حفاظت کےلئے پاکستان کی جارح فوجیوں کو نشانہ بناتے ہیں تو یہی ادارے چیخ و پکار شروع کردیتے ہیں ۔
بولان میں معصوم بلوچ شہریوں پر پاکستانی فوج کی ننگی جارحیت کے استعمال پر انسانی حقوق کے اداروں اور میڈیا کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ جب بلوچ سرمچار انہی نہتے شہریوں کی حفاظت کیلئے، جارح پاکستانی فوج کو نشانہ بناتے ہیں تو پھر یہی ادارے بہیمانہ چیخ و پکار شروع کردیتے ہیں۔
— Bashir Zeb Baloch (@BashirZeb) June 14, 2019
واضح رہے کہ بولان و آس پاس کے علاقوں میں گذشتہ دو دن سے پاکستانی فورسز کی زمینی و فضائی آپریشن جاری ہے جس کے نتیجے میں تاحال تین افراد جانبحق جبکہ متعدد گرفتاری کے بعد لاپتہ ہوچکے ہیں ۔