بلوچستان حکومت واٹس ایپ اور ٹویٹر پرچل رہی ہے – اسلم رئیسانی

244

بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے تمام تر مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چا ہتے ہیں موجودہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔

چیف آف ساراوان اور سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت واٹس اپ پرچلتی ہے دس ماہ میں حکومت نے کوئی کارکردگی نہیں دکھائی،پی ایس ڈی پی لیپس ہو گئی اور صوبے میں ترقیاتی عمل جام ہو چکا ہے۔ بلوچستان کے معاملات کو سیاسی طور پر حل کیا جائے طاقت کے ذریعے کوئی بھی مسئلہ حل نہیں ہو گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری حکومت کو ناکام حکومت قرار دینے والے 1945 سے لے کر آج تک کونسی حکومت وفاق یا صوبے میں اچھی رہی ہے کوئی بھی حکومت عوام کے مسائل حل نہیں کر سکے ہماری حکومت نے بلوچستان کے حقوق کا دفاع کیا گواد ر پروجیکٹ، ریکوڈک، لاپتہ افراد کی بازیابی اور قومی وحدتوں کے اختیارات سے متعلق جدوجہد کی جس پر بعض لوگ ناراض ہو گئے۔

انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے بارے میں عوام سے پو چھا جائے تو وہ کچھ بتائیں گے، میں اس بارے میں کچھ نہیں کہونگا موجودہ حکومت کے بارے میں عوام ہی بہتر رائے دے سکتے ہیں بد قسمتی سے موجودہ حکومت واٹس ایپ اور ٹویٹر پر چلتی ہے جس کی وجہ سے موجودہ حکومت کے ثمرات عوام کے سامنے نہیں جا رہے، جب کوئی حکومت واٹس اپ یا ٹویٹر پر چلتی ہے تو وہ کبھی بھی کامیاب حکومت نہیں ہو تی۔

انہوں نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سے کچھ معاملے پر اختلافات پیدا ہو گئے جس کی بناء پر اس وقت پیپلز پارٹی نے میرے رکنیت ختم کر دی جب بھی پارٹی میں کسی کی رکنیت ختم ہو تی ہے تو سب سے پہلے ان کو شو کاز نوٹس جاری کیا جا تا ہے پھر رکنیت ختم ہو جاتی ہے۔ حال ہی میں ہونیوالے ضمنی انتخابات میں آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا پیپلز پارٹی کی ٹکٹ پر اپلائی نہیں کی تاہم تمام تر اختلافات کے باوجود پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے ہمیں سپورٹ کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہماری زندگی میں مسائل بہت زیادہ ہے تاہم تمام تر حالات کے باوجود حالات کا مقابلہ کیا ہے۔ ہم سیاسی اور جمہوری لوگ ہے اور ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کیلئے جدوجہد کی ہے آئندہ بھی بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے تمام تر مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چا ہتے ہیں موجودہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہو چکے ہیں۔