بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجرگہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی فوج نے تمپ کونشقلات سے ہمارے شہری نیٹ ورک کے سرمچاردلاور بلوچ عرف کمالو ولد شہمیر کو چھبیس نومبر 2018 کو اغوا کیا اور شدید تشدد کے بعد انہیں چار دسمبر 2018 کو نیم مردہ حالت میں تربت ہسپتال پہنچا دیا جہاں وہ اسی دن شہید ہوگئے۔ وہ ایک عرصے سے بلوچستان لبریشن فرنٹ کے پلیٹ فارم سے بلوچ جہد آجوئی میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔
ترجمان نے کہا ہے کہ چند وجوہات کی بنا پر اْس وقت بی ایل ایف کی جانب سے اُنہیں اپنا سرمچار ظاہر نہیں کیا گیا۔ وہ ایک نہایت ہی با صلاحیت سرمچار تھے جنہوں نے شہری نیٹ ورک میں کام کرتے ہوئے ایک اہم کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کو بی ایل ایف قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے اور انہیں سرخ سلام پیش کرتے ہیں۔