تربت یونیورسٹی میں غیر پیشہ ورانہ رویے اور بدانتظامی افسوسناک ہے – ظریف رند

290

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چیئرمین ظریف رند نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ تربت یونیورسٹی شدید معیاری گراوٹ کا شکار ہے، غیر پیشہ ورانہ رویے و بدانتظامی کی وجہ سے ڈراپ آؤٹ پچاس فیصد سے بڑھ چکا ہے جوکہ افسوسناک امر ہے۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے 90 فیصد اساتذہ یونیورسٹی کے فریش گریجوئیٹس ہیں جوکہ فیلوشپ پہ تعینات کیئے گئے ہیں جو کسی بھی قسم کے ٹریننگ یا پیشہ ورانہ صلاحیت سے عاری ہیں طلبہ کا دعویٰ ہے کہ اقرباء پروری اور پسند ناپسند کا کلچر بہت عام ہے جبکہ اساتذہ سے سوالات کرنے پر سٹوڈنٹس کو دباؤ دیکر فیل کرنا بھی ایک عام تصور ہے اتنے بڑے ادارے کی ایسے ڈھیلی بنیادیں تباہی کا باعث بنیں گی متعلقہ اعلیٰ حکام نوٹس لیکر یونیورسٹی کو تباہی سے بچانے میں کردار ادا کریں۔

ظریف بلوچ نے کہا کہ کریڈٹ خور سیاسی حضرات بلیک میلنگ کرکہ اپنے من پسند تعیناتیاں کرواتے ہیں جس سے یونیورسٹی کی حالت مزید ابتر ہوتی جارہی ہے۔ ڈراپ آؤٹ طلبہ کی اکثریت کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی معتصبانہ رویہ اور کنبہ پروری کی وجہ سے انہیں شدید مایوسی ہوئی ہے۔ معاشی بدحالی کی وجہ سے طلبہ سندھ و پنجاب کی تعلیمی اداروں کا رُخ کرنے سے قاصر ہیں جبکہ اپنے گھر کا ادارہ شدید بدانتظامی کا شکار ہو کر مایوس کُن بنیادیں پروان چھڑا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گرمیوں کی تعطیلات کی وجہ سے یونیورسٹی ابھی بند ہے مگر امید ہے کہ چھٹیوں کے بعد یونیورسٹی کھلنے پر انتظامیہ کنبہ پرستی کے کلچر کا از خود قلع قمع کرکہ نوجوانوں کو مایوسی سے بچائیں گے بصورت دیگر طلبہ کے مستقبل کے دفاع میں بی ایس او سخت ردعمل کا اظہار کرے گی اور مضبوط تحریک کے ذریعے طلبہ کے جمہوری حقوق کی پاسبانی کرے گی۔