حکومت سمندر کنارے کھڑی ہے، کبھی بھی ڈوب سکتی ہے – سردار اختر مینگل 

614

حکومت کے نمائندے اپنے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتے وہ پورے صوبے کے مسائل کیا حل کرینگے بلکہ جو اپنے دفتروں میں بھی دوسروں سے پوچھ کرجاتے ہیں ان سے مسائل حل ہونے کی امیدیں بہت کم ہیں ۔ 

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلیٰ بلوچستان رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے بدھ کے روز لسبیلہ کے صدر مقام شہر اوتھل میں بی این پی مینگل کے رہنما قاضی نور الحق بلوچ کی وفات پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم قاضی نور الحق بلوچ نیپ کے دور سے ہمارے ساتھ رہے ہیں اور اپنے ایک ہی موقف پر قائم تھے بی این پی مینگل نے جب یہاں 1988 میں الیکشن لڑا تو اس دوران بھی مرحوم قاضی نور الحق بلوچ نے بڑی جدوجہد کی ۔ انہوں نے کہا کہ آجکل لوگ ایسے پارٹیا ں تبدیل کرتے رہتے ہیں جیسے کپڑے تبدیل کیئے جاتے ہیں مگر مرحوم قاضی نور الحق بلوچ نے کبھی بھی پارٹی تبدیل نہیں کی، مشکل حالات یعنی مارشل کے دور میں بھی وہ ہمارے شانہ وبشانہ رہے اب ان کی کمی کو نہ صرف خاندان محسوس کررہا ہے بلکہ بی این پی مینگل بھی مرحوم کی کمی کو ہمیشہ محسوس کریگی ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا بلاول بھٹو کے افطار ڈنر کی دعوت ایک دن قبل دی گئی اور میں کافی مصروف تھا جس کی وجہ سے شرکت نہیں کرسکا جبکہ ہماری پارٹی کی نمائندگی جہانزیب جمالدینی نے شرکت کرکے کی تھی اب عید کے بعد مولانا فضل الرحمن کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس کے شرکت کی دعوت ملی تو ضرور شرکت کرونگا اور اپنا ایجنڈا سامنے رکھیں گے مگر ہمارا ایجنڈا الگ ہے اور اپوزیشن کا ایجنڈا الگ ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے دیئے جانیوالے چھ نکات کی مدت بھی قریب آتی جارہی ہے تو ایسا سمجھے کہ حکومت بھی سمندر کے کنارے پر کھڑی ہے جو کبھی بھی ڈوب سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نرگ ڈھورے کا کام اللہ تعالیٰ نے کروایا ہے اور جو کہتے ہیں کہ ہم نے کروایا ہے تو پہلے بھی وفاق اور صوبے میں رہ چکے ہیں اس دوران پھر یہ کام کیوں نہیں ہوا بہرحال میں یہی کہتا ہوں کہ نرگ ڈھورے کا کام اللہ پاک نے کرایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل وہ حکومت حل کرسکتی ہے جس میں جراَت ہوں ۔ جس حکومت کے نمائندے اپنے حلقے کا دورہ نہیں کرسکتے وہ پورے صوبے کے مسائل کیا حل کرینگے بلکہ جو اپنے دفتروں میں بھی دوسروں سے پوچھ کرجاتے ہیں ان سے مسائل حل ہونے کی امیدیں بہت کم ہیں اور بلوچستان میں ہر حکومت نے ترقی کے دعوئے کیئے ہیں مگر وہ ترقی آج تک کسی کو نظر نہیں آتی ہے بلکہ ہر ایک نے حکومت سے کھیلا ہے اور عوامی مسائل حل کرنے کیلئے جراَت چاہیے موجودہ حکومت میں ہ میں جراَت نظر نہیں آتی ہے ۔

اختر مینگل نے مزید کہا کہ وزیرخارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی اور وزیرخارجہ بھارت شسما سوراج کے ملاقات کے بعد اگر دونوں طرف سے مذاکرات ہوتے ہیں تو اچھی بات ہے ۔